لاہور (جیوڈیسک) سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہ کا ذکر کر آتے ہی جماعت اسلامی کا نام سامنے آجاتا ہے۔ سید ابوالاعلیٰ مودودیرحمۃ اللہ علیہ نے اپنی تعلیمات اور کردار سے عام آدمی کو عمل اور مسلسل جدوجہد کا درس دیا۔ سید ابواعلیٰ مودودی 1903 ء میں حیدرآباددکن میں پیدا ہوئے۔
انکا خاندان خواجہ مودود چشتی سے منسوب ہو نے کی وجہ سے مودودی کہلاتا ہے۔ مولانا کے والد احمد حسن دینی اور دنیاوی تعلیم سے مالا مال اعلیٰ درجے کے دیندار عبادت گزار اور پیشے کے لحاظ سے قانون دان تھے۔ سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمۃ اللہ علیہنے عملی زندگی کا آغاز 1920ء میں صحافت سے کیا۔
جریدے”تاج“ کی ادارت سنبھالی اور پھر ”الجمیعہ“ کے مدیر بنے اور اسلامی جمعیت طلبہ کی بنیاد بھی رکھی۔ 1958ء میں ایوب خان کے مارشل لاء کے دوران حزب اختلافات کے اتحادوں میں کلیدی کردار ادا کرتے رہے۔ 1964-65ء کی متحدہ حزب اختلاف 67ء کی تحریک جمہوریت 1969ء کی جمہوری مجلس عمل اور 1977 ء کے قومی اتحاد میں بھی پیش پیش رہے۔
1979 ء میں سید ابوالاعلی ٰ مودود ی رحمۃ اللہ علیہعلاج کےلیے امریکا تشریف لے گئے جہاں 22 ستمبر کو عالم اسلام کی اس عظیم شخصیت کی روح خالق حقیقی سے جا ملی۔مولانا مودودی رحمۃ اللہ علیہکی آخری آرام گاہ ذیلدار پارک اچھرہ میں ہے۔