بھارت میں اجتماعی زیادتی کی شکار خاتون نے انصاف نہ ملنے پر چیف جسٹس کے سامنے زہر پی لیا

India

India

نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت میں دوسروں کو انصاف دلانے والی ایک خاتون وکیل کو اپنے ساتھ ہونے والی زیادتی پر انصاف نہ ملنے پر اس قدر تنگ آگئی کہ اس نے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے سامنے ہی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کر ڈالی۔

ریاست چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والی خاتون وکیل کا کہنا تھا کہ اس کے سسرالی رشتے داروں نے اسے گزشتہ برس نومبر میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا لیکن پولیس اسے انصاف فراہم کرنے کے لئے کارروائی کرنے کے بجائے الٹا ملزمان کی ہی سرپرستی کرنے لگی۔

ہر دروازے پر جانے کے باوجود اسے کہیں بھی انصاف نہ ملا جس کے بعد اس نے اپنی زندگی کے خاتمے کا فیصلہ کر ڈالا اور سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے چیمبر کے سامنے زہر پی لیا۔ خاتون وکیل کو فوری طور پر نئی دلی کے رام منوہر لوہیا اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

خاتون کو اس کی زندگی میں انصاف ملتا ہے یا نہیں یہ الگ بات ہے لیکن اس کے اس احتجاج کے پیش نظر بھارتی چیف جسٹس نے واقعے کا از خود نوٹس ضرور لے لیا ہے اور متعلقہ حکام سے ایک روز میں جواب بھی طلب کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں لڑکیوں اور خواتین کی عصمتوں سے کھیلنا کوئی نئی بات نہیں بلکہ اس کا شہر دہلی تو خواتین کے حوالے سے دنیا کا سب سے خطرناک ترین شہر قراردیا جاچکا ہے جب کہ پورے بھارت میں ہر 30 منٹ میں ایک خاتون کی عزت تار تار کردی جاتی ہے۔