کراچی (جیوڈیسک) کمشنر کراچی کی واضح ہدایت کے باوجود شہر میں غیر قانونی مویشی منڈیوں کے قیام نے شہریوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی شعیب صدیقی نے چند ہفتے قبل ایک اجلاس میں عیدالاضحیٰ کے موقع پر منتخب کردہ مقامات پر مویشی منڈی کے قیام کی اجازت دیتے ہوئے۔
ہدایات جاری کی تھیں کہ غیر قانونی مویشی منڈیوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے تاہم کمشنر کراچی کے احکامات پر ڈپٹی کمشنرز اور پولیس عملدرآمد کرانے میں ناکام رہی جس کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں گائے اور بکروں کی غیر قانونی منڈیاں دکھائی دیتی ہیں جبکہ بکروں کو ریوڑ کی شکل میں مصروف شاہراہوں پر بھی فروخت کے لیے لایا جاتا جس کے باعث ٹریفک کی روانی میں شدید خلل واقع ہوتا ہے۔
کمشنر شعیب صدیقی کی جانب سے منتخب کردہ مقامات کے علاوہ مویشی منڈی کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا، علاقہ پولیس کی سرپرستی میں اس طرح کی مویشی منڈیوں کی نہ صرف سرپرستی کی جارہی ہے بلکہ پولیس اہلکار بھی انفرادی یا شراکت داری میں اندرون ملک سے قربانی کے جانور لا کر فروخت کررہے ہیں ، مختلف علاقوں نارتھ کراچی۔
سائٹ ایریا ، بلدیہ ٹاؤن ، سعید آباد ، عزیز آباد ، شرف آباد ، بہادر آباد ، گلشن اقبال۔ ، گلستان جوہر ، مبینہ ٹاؤن ، گلزار ہجری ، بفرزون ، شادمان ٹاؤن ، کے بی آر سوسائٹی ، دھوراجی کالونی اور گودھرا سوسائٹی سمیت دیگر علاقوں میں خالی پلاٹوں اور سڑک کے کنارے قربانی کے جانوروں کی غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم ہیں۔
جہاں پر خریداروں کا ہجوم دکھائی دیتا ہے جبکہ مصروف شاہراہوں ، چوک اور سڑکوں پر بیوپاری بکروں کے ریوڑ کے ساتھ کھڑے ہوجاتے ہیںجس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں شدید خلل واقع ہوتا ہے، گندگی کے مزید ڈھیر لگ گئے ، شہریوں کا کہنا ہے کہ پابندی کے باوجود علاقوں میں قائم کی جانے والی غیر قانونی مویشی منڈی میں لائے جانے والے جانور بغیر کسی ویکسینیشن کے لائے جاتے ہیں۔