لاہور (جیوڈیسک) آسٹریلیا کیخلاف سیریز کیلیے قومی اسکواڈز کو منگل کے روز حتمی شکل دی جائے گی۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے منظوری ملنے پر تینوں فارمیٹ کی ٹیموں کا اعلان کردیا جائیگا، بصورت دیگر بدھ کو فہرست جاری ہوگی، یونس خان کو ون ڈے کرکٹ کیلیے برقرار رکھنے یا ڈراپ کرنے کا فیصلہ سلیکٹرز کے گلے میں اٹک گیا، بورڈ کے سربراہ کا ووٹ اہم ہوگا، دورے کے آغاز میں بہت کم وقت رہ جانے کی وجہ سے تربیتی کیمپ کے بجائے منتخب کرکٹرز کو ایک ہفتے قبل ہی یو اے ای روانہ کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کیخلاف سیریز 3 اکتوبر کو واحد ٹوئنٹی 20 میچ سے شروع ہوگی، بعدازاں تین ون ڈے اور 2 ٹیسٹ بھی کھیلے جائینگے، مگر تاحال اسکواڈز کا اعلان نہیں کیا جا سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں فارمیٹ کی ٹیموں کیلیے سلیکٹرز کی ہیڈ کوچ وقار یونس اور کپتان مصباح الحق سے بات چیت ہوچکی، منگل کو مشاورت کا عمل مکمل کرنے کے بعد فہرست کو حتمی شکل دیدی جائے گی، چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے منظوری ملنے پر اسکواڈز کا اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یونس خان کو ورلڈ کپ پلان میں شامل رکھتے ہوئے ایک موقع اور دینے یا ڈراپ کرنے کا فیصلہ سلیکٹرز کیلیے درد سر بنا ہوا ہے، تجربہ کار بیٹسمین کو ’’بی‘‘ کیٹگری سے اے میں لانے کے ساتھ ون ڈے ٹیم کا بھی حصہ بنادیا گیا، اسی جواز کی بناکر ان کی تنزلی کا سلسلہ روکا گیا۔
وہ سری لنکا کیخلاف ایک روزہ سیریز کا پہلا میچ کھیل کر ہی بھتیجے کے انتقال کی وجہ سے وطن واپس آگئے تھے، اب سلیکٹرز کو فیصلہ کرنا ہے کہ اس فارمیٹ میں ناقص فارم کے باوجود ان کو مزید آزمانے کا خطرہ مول لینا چاہیے یا قومی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں رنز کے ڈھیر لگانے والے اسد شفیق کو آزمانا مناسب ہوگا، ان حالات میں چیئرمین بورڈ کا ووٹ اہم ہوگا۔ دوسری جانب ذوالفقار بابر سری لنکا کیخلاف سیریز میں صرف محدود اوورز کے اسکواڈ میں شامل تھے، اسپنر کو مشکوک بولنگ ایکشن پر پابندی کے شکار سعید اجمل کی جگہ ٹیسٹ میچز کھلائے جانے کا بھی امکان روشن ہے، ان کا ساتھ دینے کیلیے یاسر شاہ یا عاطف مقبول میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوگا، پیس بیٹری کو چارج کرنے کیلیے بلاول بھٹی کو منتخب کیا جاسکتا ہے، راحت علی کو جگہ خالی کرنا ہوگی۔
خرم منظور کو ڈراپ کرکے ٹیسٹ اوپنر کے طور پر محمد حفیظ کو کھلائے جانے کا امکان ہے، ان کی شمولیت سے ایک اضافی آف سپنر بھی میسر آجائے گا، حارث سہیل بھی سلیکٹرز کی نظروں میں ہیں۔ ون ڈے اسکواڈ میں شرجیل خان کی جگہ نہیں بن پا رہی، بابر اعظم کو موقع مل سکتا ہے، ٹیسٹ میچز میں عمدہ پرفارمنس کے صلے میں وکٹ کیپر سرفراز احمد کو بھی اس فارمیٹ میں آزمائے جانے کا امکان روشن ہے، عمر اکمل کو صرف ٹوئنٹی 20 میچز میں دوہرا کردار ملے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ دورے کے آغاز میں بہت کم وقت رہ جانے کی وجہ سے تربیتی کیمپ کے بجائے منتخب کرکٹرز کو کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے ایک ہفتے قبل ہی یو اے ای روانہ کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔اس دوران آپس میں ہی ون ڈے پریکٹس میچز کا بھی اہتمام ہو گا۔