کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ اور تحریک انصاف کے درمیان پس پردہ رابطوں کے سبب خاموش مفاہمت ہو گئی ہے۔ اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کے درمیان ورکنگ ریلشن شپ بہتر بنانے میں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشیداحمد نے پس پردہ اہم کردار ادا کیا۔
سندھ میں نئے انتظامی یونٹس کے قیام کی مخالفت پر پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے بیانات سامنے آنے پر ایم کیو ایم کی قیادت نے سخت تنقید کی تھی اور اس حوالے سے پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف ایم کیو ایم نے گذشتہ دنوں پریس کانفرنس کی تاہم اس پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی کی جانب سے سخت ردعمل دیکھنے میں نہیں آیا۔ اتوار کو عمران خان کی کراچی آمد سے قبل ایم کیو ایم کا اہم بیان جاری ہوا جس میں ان کو کراچی میں جلسہ کرنے پر خوش آمدید کہا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری اور شیخ رشید مسلسل پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے مختلف ذرائع سے کوشش کرتے رہے ہیں وہ دونوں جماعتوں کی قیادت سے رابطے میں رہے اوران کواس بات پر آمادہ کیا کہ دونوں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی نہیں کریں۔
اس کا واضح اندازہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب عمران خان نے اتوار کو کراچی میں عوامی دھرنے میں تقریر کی تو انھوں نے وزیراعظم نواز شریف، مولانا فضل الرحمن اور پیپلز پارٹی پر توتنقید کی مگر ایم کیو ایم کے خلاف کوئی بات نہیں کی۔ سیاسی حلقے کہتے ہیں کہ اب یہ دیکھنا ہوگا کہ دونوں جماعتوں میں خاموش مفاہمت کب تک قاہم رہتی ہے۔