اسلام آباد (جیوڈیسک) جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ حکومت بتائے کہ ایسی کیا مجبوری ہے کہ بجلی پر سبسڈی ختم کی گئی۔ بجلی کی قیمتوں بارے عالمی اعداد وشمار کو دیکھیں گے، ضرورت پڑی تو اٹارنی جنرل کو بلایا جائے گا۔
جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بجلی لوڈ شیڈنگ کیس کی سماعت کی، جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت نے عالمی اداروں کا دباو برداشت کیااور بجلی پر سبسڈی برقرار رکھی، حکومتی وکیل نے موقف اختیار کیا۔
کہ بجلی پر سبسڈی دی تو تعلیم کے شعبے سے پیسے نکالنے پڑیں گے۔ جسٹس دوست محمد کا کا کہنا تھا کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کا فارمولا غلط ہے، عالمی منڈی میں تیل کی قیمت بڑھتی ہے تو حکومت سٹاک میں رکھے تیل کی قیمت بھی بڑھا دیتی ہے، کیس کی مزید سماعت 10 روز بعد ہو گی۔