لاہور : اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ محمد زبیر حفیظ نے کہا ہے کہ ملک کی تعمیر اور ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والا شعبہ تعلیم دہشت گردی کے خلاف جنگ اور بدامنی کی وجہ سے ارباب اختیار کی نظروں سے اوجھل ہو گیا ہے۔
نصاب تعلیم کے ادبی اور معاشرتی مضامین سے نظریہ پاکستان کے تصور کو بتدریج حذف کیا جا رہا جبکہ سائنسی اور پیشہ ورانہ مضامین میں کسی قسم کی جدت پیدا نہیں کی جا رہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں ٹیلنٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے مزید کہا کہ بنیادی اور اعلیٰ تعلیم میںخاطر خواہ حکومتی اقدامات نہ ہونے کو جواز بنا کر غیر ملکی اور غیر سرکاری تنظیمات کیلئے شعبہ تعلیم میںمداخلت کے راستے کھول دئیے گئے جس سے ملک کے نظریاتی تشخص کو شدید نقصانات درپیش ہیں۔
اس کی وجہ سے بنیادی اور اعلیٰ تعلیم میں بہتری کے اقدامات میں خلا نظر آرہا ہے ۔مہنگائی کی وجہ سے عوام کو رہن سہن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔جہاں مہنگائی میں اضافہ پٹرولیم اور بجلی کی قیمت میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی وہاں اس کا براہ راست اثر پاکستان کی تعمیر اور ترقی میں تعلیم کی زبوں حالی کی صورت میں نظرآرہا ہے۔ جس کی وجہ سے بنیادی اور اعلیٰ تعلیم میں بہتری کے اقدامات میں خلا نظر آرہا ہے۔دوسری جانب ڈگریاں ہاتھ میں لئے ہزاروں نوجوان بے روزگار ہیں۔ میرٹ کا قتل عام کیا جارہا ہے۔ رشوت لوٹ مار اور کرپشن کا بازار گرم ہے۔
زبیر حفیظ نے مزید کہا کہ کرپٹ قیادت اور مفاد پرست سیاست دانوں نے قوم کو تقسیم کر دیا ہے۔ قومی وحدت کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے۔ملک میں عام آدمی کو بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں جبکہ جاگیردار اور حکمران ٹولہ عیاشیوں میں مگن ہیں ۔نوجوان دین سے دور ہو رہے ہیں مغرب کی اندھی تقلید کئے جا رہے ہیں ۔قوم کو ان تمام بحرانوں سے نکلنے کے لئے خود کو بدلنا ہوگا، پاکستان کا نام پوری دنیامیں روشن کرنے کے لئے انفرادی اور اجتماعی طور پر جدوجہد کرنی ہوگی۔ نوجوان بالخصوص طلبہ قوم کی رہنمائی کریں گے اور اسے ان بحرانوں سے نجات دلائیں گے۔