پنگریو (جیوڈیسک) پنگریو سے حیدر آباد، کراچی، بدین اور دیگر روٹوں پر چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ کے مالکان اور عملے کی جانب سے سی این جی کی بندش کے دنوں میں اپنی گاڑیاں روٹ پر نہ چلانے کے باعث سیکڑوں مسافر شدید پریشا نی کا شکار ہیں جبکہ آر ٹی اے حیدر آباد کے حکام خاموش تماشائی بنے ہو ئے ہیں،بتایا جاتا ہے کہ پنگریو سے مختلف شہروں کو چلنے والی کوسٹروں، کوچوں، ویگنوں اور بسوں کے مالکان اور عملے نے سی این جی کی بندش کے دنوں میں اپنی ٹرانسپورٹ بند رکھنے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
جس کی وجہ سے بس اڈوں پر کھڑی گاڑیوں کا عملہ اور مسافرتکرار کرتے نظر آتے ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ بند ہو نے کے باعث کرائے پر چلنے والی کاروں کے کرائے بھی کئی گنا بڑھا دیے گئے ہیں اس صورتحال میں عوام سخت مشکلات کا شکار ہیں اور ایمرجنسی و ضروری کام کاج کے سلسلے میں بحالت مجبوری کاریں کرائے پر حاصل کرتے ہیں جس سے انہیں کافی مالی دبائوکا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مسافروں کا کہناہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ مالکان مسافروں سے پٹرول کے نرخوں کے حساب سے کرایہ وصول کرتے ہیں اس لئے سی این جی بند ہو نے پر ان ٹرانسپورٹروں پر کوئی مالی بوجھ نہیں پڑتا مگر اس کے باوجود یہ ٹرانسپورٹر سی این جی بند ہو نے کا جواز پیش کر کے اپنی گاڑیاں اڈوں پر کھڑی کر دیتے ہیں، انہوں نے حکومت سے ایسے ٹرانسپورٹروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔