ریاض (جیوڈیسک) ماہر معاشیات عبداللہ المرزوق کا کہنا ہے کہ حج کے منافع میں اضافے کی علامات دکھائی دے رہی ہیں۔ آمدنی میں یہ اضافہ اس سال حج اور عمرہ کی غرض سے آنے والے 90 لاکھ افراد کی وجہ سے ہو گا۔
انہوں نے سعودی یوتھ کے لئے حج اور عمرہ سیزن کے دوران مزید روزگار پیدا کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔ دیگر ماہرین کا کہنا ہے کہ حج اور عمرہ کے سیزن میں سعودی پراڈکٹس کی پیداوار میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے ، جو ملکی معیشت کو بہتر بنانے میں مدد گار ہوتا ہے۔
تا ہم سعودی عرب میں تیار کئے گئے تحائف اور دیگر آئٹمز کو چین کے ساتھ زبردست مقابلے کا سامنا ہے۔ اگر سعودی عرب کی تیار کردہ پر اڈکٹس کی مناسب انداز میں مارکیٹنگ کی جائے تو مکہ اور مدینہ کی مارکیٹوں سے سالانہ 50 سے لے کر 80 کروڑ تک سعودی ریال ریونیو مل سکتا ہے۔