کراچی (جیوڈیسک) محکمہ تعلیم نے برطانوی حکومت سے ایک عالمی معاہدہ کیا ہے جس کے تحت برطانیہ کی شہرت یافتہ جامعات 30 ہزار طلبہ اور طالبات کی برطانیہ کا سفر کیے بغیر پاکستان میں ہی بین الاقوامی معیار کی برطانوی اسناد عطا کرسکیں گی۔
جولائی 2015ء سے شروع ہونے والی تعلیمی سیشن میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، اکاؤنٹینسی اور بزنس ایڈمنسٹریشن کورسز شامل ہیں، سندھ کے سینئر وزیر تعلیم نثار احمد کھوڑو کی کوششوں سے طے پانے والے معاہدے۔
کے تحت 3 سالہ تعلیمی کورس کی فیس 8 لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے طے پائی ہے، نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھ کے طلبہ وطالبات کے لیے یہ سنہرا موقع ہے کہ وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے اس سہولت سے استفادہ کریں۔
انھوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کے صرف 3 ہزار طلبہ وطالبات کو سالانہ برطانیہ کے تعلیمی اداروں میں داخلوں کی سہولت میسر ہے مگر ویزا پالیسی اور دیگر وجوہات کی بنیاد پر یہ تعداد سال بہ سال کم ہورہی ہے۔
وہ طلبہ وطالبات جو مجموعی حالات میں برطانوی ویزے کے حصول کیلیے ایک کروڑ 60 لاکھ اورکم ازکم 35 لاکھ بطور ٹیوشن فیس ادا کر کے برطانوی یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کرپاتے ہیں، اس معاہدے کے تحت اب وہی سندھ میں محض ساڑھے 8 لاکھ پاکستانی روپوں میں حاصل کرسکیں گے، دوسری جانب ایسے طلبہ وطالبات اپنا اضافی وقت ضائع کیے بغیر اپنے خاندانی و سماجی فرائض بھی بدستور اد اکرتے رہیں گے۔
برطانوی اداروں کی جانب سے قائم شدہ اینڈوومنٹ فنڈـ کے ذریعے 5 میں سے ایک کورس یا تو بالکل فری یا بہت کم فیس میں مکمل کرنے کی سہولت بھی میسر ہو گی، صوبائی محکمہ تعلیم نے 17 سے 30 سال کی عمر کے ایسے طلبہ وطلبات جو اِن کورسز میں دلچسپی رکھتے ہوں۔
اظہاردلچسپی کی درخواستیں بذریعہ ویب سائٹ 14 اکتوبر سے پہلے طلب کی ہیں، وہ طلبہ وطلبات جو مقررہ تاریخ سے قبل رجسٹریشن کرائیں گے انھیں ترجیح دی جائے گی، ہر سال کل 6 ہزار نشستیں دستیاب ہونگی، امیدوار رجسٹریشن کے لیے ویب سائٹ www.sindh.org.uk ملاحظہ کرسکتے ہیں۔