بھارت (جیوڈیسک) بھارتی خلائی مشن منگل یان نے سرخ سیارے مریخ پر تحقیقاتی کام کا آغاز کر دیا ہے اور اس سلسلے میں پہلی تصاویر بھارتی خلائی ادارے کو موصول ہو گئی ہیں۔
بھارت کے خلائی تحقیق کے ادارے ’’اسرو‘‘ کے حکام کا کہنا ہے کہ خلائی مشن نے کچھ تصاویر بھیجی ہیں جن کا مطالعہ کیا جا رہا ہے، مقامی بھارتی اخبار کے مطابق منگل یان نے 10 تصاویر ارسال کی ہیں جو انتہائی معیاری ہیں اور مریخ کے بارے میں تحقیق میں معاون ہوں گی۔
عوامی سطح پر جاری کرنے سے پہلے ان تصاویر کو وزیرِ اعظم نریندر مودی کو دکھایا جائے گا،بھارتی خلائی ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ مریخ کے مدار میں داخل ہونے کے چند گھنٹوں بعد جس آلے نے کام کا آغاز کیا وہ جہاز میں لگا کیمرا تھا۔
سائنسدانوں کے مطابق اس تحقیق کا ایک مقصد مریخ پر ماحول کا جائزہ لینا ہے کہ وہاں انسانی زندگی کے کیا آثار ہیں، یہ پہلا مشن ہے جو نہ صرف پہلی ہی کوشش میں مریخ کے مدار میں داخل ہوگیا بلکہ انتہائی سستا بھی ہے۔ اس سے قبل امریکی خلائی مشن ماون مریخ بھیجا گیا تھا جس پر منگل یان کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ خرچہ آیا تھا۔
منگل یان ایک روبوٹک خلائی جہاز ہے جس کا وزن 1350 کلوگرام ہے، اس خلائی جہاز نے مریخ تک پہنچنے کی اس لمبی مسافت میں 10 ماہ لگائے اور اس دوران 20 کروڑ کلو میٹر کا سفر طے کیا گیا۔ اس میں تھرمل امیجنگ اسپیکٹو میٹر نصب کیا گیا جس کی مدد سے مریخ سطح کی پیمائش کی جائے گی اور یہ وہاں پائی جانے والی معدنیات کا جائزہ لے گا۔ اس کے علاوہ اس میں لگا سینسر مریخ پر موجود متھین کو دریافت کرے گا جو انسانی زندگی کے آثار کی جانب ایک اشارہ ہے۔