اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد انتظامیہ نے 44 روز بعد پولیس کے قبضے سے تمام وفاقی تعلیمی ادارے خالی کرا لئے ہیں۔
عدالتی احکامات کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے پولیس کے قبصے میں موجود 27 وفاقی تعلیمی ادارے خالی کرا لئے ہیں۔ وفاقی نظامت تعلیمات نے بھی اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ پولیس نے تمام تعلیمی ادارے خالی کر دیئے ہیں، خالی کئے گئے کچھ زیادہ تر تعلیمی اداروں میں تو تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو چکی ہیں اور جو تعلیمی ادارے آج خالی کرائے گئے ہیں ان میں تعلیمی سرگرمیاں 29 ستمبر سے دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں گزشتہ ڈیڑہ ماہ سے جاری پاکستان تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں کے باعث پولیس اہلکاروں کو تعلیمی اداروں میں رہائش فراہم کی گئی لیکن جب موسم گرما کی تعطیلات ختم ہونے کے بعد بچے یکم ستمبر کو اپنے اسکولوں کو گئے تو پتہ چلا کہ 27 وفاقی تعلیمی اداروں پر پولیس قابض ہے جس کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل ہو گئیں۔
معاملہ اٹھانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے متعلقہ حکام کو تمام تعلیمی ادارے خالی کرنے کا حکم دیا لیکن جب احکامات پر عمل نہ ہوا تو عدالت نے سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد کو شوکاز نوٹسز جاری کئے جس کے بعد پولیس نے تعلیمی ادارے خالی کرنا شروع کئے اور آج آخری 3 اسکول بھی خالی کر دیئے گئے۔ وفاقی تعلیمی اداروں میں رہائش پزیر پولیس اہلکاروں کو اسپورٹس کمپلیکس اور پولیس ہیڈ کوارٹر اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔