لندن (جیوڈیسک) امریکی فوج کی قیادت میں شام میں دولت اسلامیہ کے جنگجوئوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں میں چار ٹینکوں کو تباہ جبکہ ایک کو ناکارہ بنا دیا۔ فرانس کے جنگی طیاروں نے بھی داعش کے ٹھکانوں پر حملے کئے۔
امریکی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ عراق کے اندر دولت اسلامیہ کے ٹھکانوں پر بمباری میں سات مقامات کو نشانہ بنایا گیا جن میں بغدار کے قریب بھی ایک جگہ شامل ہے ۔ ڈنمارک کی حکومت نے کہا ہے کہ وہ بھی اپنی فضائیہ کے سات ایف سولہ طیارہ عراق کے اندر دولت کے خلاف فضائی کارروائیوں میں شامل ہونے کے لیے بھیج رہا ہے ۔ امریکی وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دولت اسلامیہ کی کئی گاڑیوں کو تباہ کر دیا۔
شام اور عراق میں فضائی لڑاکا طیاروں ، بغیر پائلٹ والے ڈرون طیارے اور میزائلوں کے ذریعے بھی کی گئی ۔ حالیہ بمباری میں دولت اسلامیہ کے زیر قبضہ علاقوں میں تیل کی تنصیبات اور کنوئوں کو نشانہ بنایا تاکہ دولت اسلامیہ کے مالی وسائل حاصل کرنے کے ذرئع کو ختم کیا جا سکے۔ دولت اسلامیہ ایک اندازکے مطابق تیل کی فروخت سے تقریبا 20 لاکھ ڈالر روزانہ حاصل کر رہے ہیں۔
قبل ازیں یورپی یونین کے انسداد دہشت گردی کے سربراہ نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ یورپ سے تقریبا تین ہزار لوگ دولت اسلامیہ میں شامل ہونے کے لیے عراق اور شام گئے ہیں۔ ہسپانوی پولیس حکام نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے سپین اور مراکش سے تعلق رکھنے والے نو افراد کو گرفتار کیا ہے جو مبینہ طور پر دولت اسلامیہ کے ایک سیل کے ارکان ہیں۔ گرفتار ہونے والے افراد میں دو ہسپانوی تھے جبکہ باقی کا تعلق مراکش سے تھا۔ داعش کیخلاف عالمی اتحاد میں برطانیہ بھی شامل ہو گیا۔
دارالعوام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کی قرار داد منظور کر لی گئی۔ فرانس کے حکومتی ترجمان اسٹفین لی فول کے مطابق تازہ فضائی حملے بغداد کے شہر فلوجہ میں کئے گئے جہاں دو فرانسیسی جیٹ طیاروں نے اسلامک اسٹیٹ کے اہداف کو نشانہ بنایا۔
فرانسیسی شہری کے قتل کے بعد ان حملوں میں تیزی آئی ہے۔ دوسری جانب فرانس میں الجزائری جنگجوئوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے شہری ہر وگورڈیل کی موت پر حکومت نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔