لاہور (جیوڈیسک) عمران خان مینار پاکستان پہنچے تو کارکنوں کی بڑی تعداد کے باعث اُن کی گاڑی کو راستہ نہ مل سکا۔ اسی لئے وہ پیدل سٹیج تک پہنچے۔ عمران خان اور دیگر رہنماؤں کے بعد کارکنوں کی بڑی تعداد نے بھی سٹیج پر پہنچنے کی کوشش کی۔
کپتان ابھی ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب ہی دے رہے تھے کہ اُن کے قریب کھڑے علیم خان توازن برقرار نہ رکھ سکے اور گر گئے۔ اس دوران عمران خان کو بھی زوردار دھکا لگا اور وہ گرنے سے بال بال بچ گئے۔
ایک لمحے کے لئے وہ غصے میں بھی آئے اور پلٹ کر وہاں موجود رہنماؤں اور کارکنوں کو ڈانٹ بھی پلائی۔ نشست پر بیٹھنے کے بعد بھی عمران کان کا موڈ اچھا نہیں تھا لیکن شرکاء کی بہت بڑی تعداد دیکھ کر اُن کا غصہ جاتا رہا۔ وہ مسکرانے لگے اور اٹھ کرہاتھ ہلا کر شرکاء کے نعروں کا جواب دیتے رہے۔
اس سے پہلے آٹھ مئی 2013ء کو بھی لاہور کی ہی غالب مارکیٹ میں انتخابی جلسے کے دوران سٹیج پر چڑھتے ہوئے عمران خان اپنے محافظوں اور دیگر رہنماؤں سمیت گر گئے تھے۔ اس حادثے میں عمران خان کے سر کے پچھلے حصے پر چوٹ آئی اور سر سے خون بہنے لگا تھا جس کے بعد انہیں کافی دن بیڈ ریسٹ کرنا پڑا تھا۔