اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت انتخابی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد نے انتخابات 2013 کے بارے میں حقائق نامہ پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابات شفاف تو نہیں تھے تاہم ماضی کے مقابلے میں بہتر تھے۔
عالمی مبصرین نے بھی اس کی تائید کی۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کیلئے 18 کروڑ سے زائد بیلٹ پیپر چھاپے گئے اور بچ جانے والے پیپرز ڈسٹرکٹ ٹریژری میں جمع کرا دیئے گئے تھے جن کے ریکارڈ کا انہیں علم نہیں۔ دھاندلی کا الزام لگانے والے مناسب فورم پر الزامات ثابت کریں۔ ایم ڈی پرنٹنگ کارپوریشن اظہر حسین شمیم نے کہا کہ بیلٹ پیپرز پر ہاتھوں سے نمبرنگ کے باعث الیکشن کا عمل مشکوک ہوا۔
بیلٹ پیپرز اردو بازار سے نہیں چھپوائے گئے تاہم نمبرنگ اور بائینڈنگ کیلئے نجی شعبے سے 34 افراد کی خدمات حاصل کی گئیں۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج کے اجلاس کے بعد الیکشن 2013 کا کوئی جواز نہیں رہا۔ اگلا سال الیکشن کا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر فاروق نائیک نے کہا کہ دھاندلی کی وجہ سے پچاس فیصد نشستوں پر انتخابی عذر داریاں داخل کی گئیں۔ انتخابی اصلاحات کے ذریعے خامیاں دور کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے کرانا ہونگے جبکہ مقناطیسی سیاسی استعمال کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ قوم کرے گی۔ انتخابی اصلاحات کمیٹی کا آئندہ اجلاس جمعرات کو ہو گا۔