کراچی (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے دھرنا جاری رکھنے کے ساتھ ملک گیر سطح پر جلسے منعقد کرنے کے فیصلے سے سیاسی افق پر غیر یقینی صورتحال شدت اختیار کرنے اور وزیراعظم کے خلاف عدالت عظمیٰ میں نااہلی کی درخواستوں کی سماعت جیسے عوامل کراچی اسٹاک ایکس چینج کی نفسیات پر حاوی رہے اور پیرکو کاروباری کے تمام دورانیے میں مارکیٹ بدترین مندی سے دوچار رہی جس سے انڈیکس کی 4 حدیں بیک وقت گر گئیں اور سرمایہ کاروں کے مزید 78 ارب 30 کروڑ 85 لاکھ 75 ہزار 675 روپے ڈوب گئے جبکہ کاروباری حجم بھی 10 کروڑ شیئرز سے نیچے آگیا۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 322.52 پوائنٹس کمی سے 29383.13، کے ایس ای30 انڈیکس 293.16 پوائنٹس گھٹ کر 19959.36 اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 590.58 پوائنٹس کمی سے 47835.34 ہوگیا، کاروباری حجم 43.31 فیصد کم رہا اورصرف 9 کروڑ 8 لاکھ 86 ہزارحصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 394 کمپنیوں تک محدود رہا، 75 کے بھاؤ میں اضافہ، 297 کے دام میں کمی اور 22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔