یروشلم (جیوڈیسک) غزہ میں جارحیت میں حصہ لینے والے اسرائیل کے تین فوجو ں نے نفسیاتی مسائل کے باعث خود کشی کر لی۔ کہا ہے کہ تینوں فوجی گولانی بریگیڈ کے افسران میں شامل تھے جبکہ غزہ میں 50 روزہ جنگ کے دوران وہ کارروائی کاحصہ تھے مگر اس کے بعد سے ان کو نفسیاتی مسائل کا شکار تھے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ دو فوجیوں نے غزہ کے قریب سرحد پر گولی مار کر خود کو ہلاک کیا جبکہ تیسرے فوجی نے وسطی اسرائیل میں خود کشی کی۔ ڈیلی معاریف نے بتایا ہے کہ ملٹری پولیس نے تینوں فوجیوں کی خود کشی کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
اسرائیل ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف) کی جانب سے فوجیوں کی خود کشی پر کوئی موقف جاری نہیں کیا گیا۔ آئی ڈی ایف کے سائیکولیوجیکل ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق 2013 میں بھی 8 فوجیوں نے خود کو گولی مار کر خودکشیاں کی تھیں۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے رواں برس جولائی کے آغاز میں غزہ پر فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا جبکہ بعدازاں زمینی افواج نے بھی اس کارروائی میں حصہ لیا، اس ’آپریشن پروٹیکیٹیو ایج‘ نامی کارروائی میں غزہ میں 2130 فلسطینی جاں بحق جبکہ 11 ہزار سے زائد غزہ کے رہائشی افراد زخمی ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والے افراد میں 578 بچے اور 260 خواتین بھی شامل تھیں۔ اس کارروائی کے دوران 70 اسرائیلی فوجی بھی مارے گئے تھے البتہ فلسطین کے مزاحمت کاروں کا دعویٰ تھا کہ انہوں نے 150 سے زائد فوجیوں کو ہلاک کیا ہے۔