کراچی: گرومندر پر اہلسنت والجماعت کا دھرنا، سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام

Picket

Picket

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے گرومندرمیں اہل سنت والجماعت کی جانب سے کارکنوں کے مبینہ ماورائے عدالت قتل اور گرفتاریوں کے خلاف گزشتہ روز سے جاری احتجاجی دھرنا تاحال جاری ہے۔

دھرنےمیں اہلسنت والجماعت کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہے جبکہ اہلسنت والجماعت کے مرکزی رہنمااورنگزیب فاروقی بھی دھرنے میں موجود ہیں۔ دھرنے کے دوران گرومندر آنے جانے والے راستے بدستور بند ہیں، جبکہ ٹریفک پولیس نے گورنر ہاؤس،اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے کی سڑک کو بھی ٹریفک کے لئے بند کر دیا ہے۔

ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ شہری پریشانی سے بچنے کے لئے متبادل راستہ اختیار کریں۔ دوسری جانب گزشتہ روز مرکزی رہنمااورنگزیب فاروقی نے گرومندر پر احتجاجی دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، آج سندھ بھر میں اہم شاہ راہوں پر دھرنے دیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے یا ہمیں مثبت جواب نہیں دیا گیا تو آج گورنر ہاؤس کے باہر دھرنا دیں گے، اگر ہمیں مایوس کیا گیا تو اپنا احتجاج تیسرے مرحلے میں ملک بھر میں شروع کریں گے۔ علامہ اورنگزیب فاروقی کا کہنا تھا کہ ہمارا کوئی بھی مطالبہ ہٹ دھرمی پر مشتمل نہیں، ہم یہ بھی نہیں کہہ رہے۔

کہ گرفتار کارکنوں کو رہا کیا جائے، اگر ہمارے کارکن کسی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں رہا نہ کیا جائے لیکن عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ اہلسنت والجماعت کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ چنددن قبل پاسپورٹ آفس کے قریب اپنے کارکن کی پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے کے بعد شروع کیا تھا۔