قربانی کے جانوروں کی خریداری عروج پر بچوں‌ کی عید دوبالا

Children,Animal

Children,Animal

اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک کے دیگر حصوں کی طرح وفاقی دارالحکومت میں بھی عیدالاضحی پر سنت ابراہیمی کی تکمیل کے لئے قربانی کے جانوروں کی خریداری کا سلسلہ زور پکڑنے لگا ہے، دوسری طرف اسلام آباد کے مختلف سیکٹروں اور مقامات پر جہاں لوگوں نے جانور خرید رکھے ہیں، بچوں کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ قربانی کے جانوروں کیساتھ بچوں کی محبت اور پیار دیکھنے کے قابل ہے ۔ بچے قربانی کے جانور بشمول بکرے، بھیڑیں، مینڈھے، دنبے اور بیلوں کو چارہ کھلانے کے لئے انہیں مختلف جگہوں پر لیجاتے ہیں۔ روزنامہ دنیا سروے میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیکٹر جی سیون کے بچوں حسن علی شاہ، محمد احمد، قاسم، چوہدری عثمان، احتشام، اسد علی، عادل علی اور ریحان کا کہنا تھا کہ انہیں تو ہر سال عیدالاضحی قریب آتے ہی قربانی کے جانوروں کی آمد کا انتظار ہونے لگتا ہے۔

قاسم اور حسن کا کہنا تھا کہ قربانی کے جانوروں سے بچوں کا پیار اور انس فطری عمل ہے اس کے ساتھ ساتھ قربانی کے جانور ان کے لئے تفریح کا باعث بھی بنتے ہیں۔ چوہدری عثمان، احتشام، اسد علی، عادل علی اور ریحان کا کہنا تھا کہ وہ روزانہ قربانی کے بکروں کو قریبی چراگاہ کی طرف لیجاتے ہیں اور رات کو نہ صرف ان کے چارے اور پانی کا بندوبست کرتے ہیں بلکہ ان کے آرام سکون کا بھی خیال رکھتے ہیں۔ بچوں کے لئے قربانی کا جانور اگرچہ چند دن کا مہمان ہوتا ہے تاہم وہ ان چند دنوں میں جانور کو پیار ،محبت اور انس کیساتھ تفریحی مقاصد کے لئے استعمال کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ سروے کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے سیکٹروں میں قربانی کے جانور بشمول بکرے، مینڈھے، دنبے، ویہڑے اور بیل بچوں کی توجہ کا مرکزہیں۔۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ اگرچہ سیلاب کی وجہ سے قربانی کے جانوروں کی قیمتیں گزشتہ سال کی نسبت دگنی ہیں اور ان کے والد نے یہی فیصلہ کیا تھا کہ وہ اجتماعی قربانی میں حصہ ڈال دیں گے تاہم ان کی ضد اور اصرار پر ان کے والد نے بکرا خریدا ہے اور وہ کل سے بکرے کیساتھ ہے ۔سیکٹر جی سیون کے ایک بچے قاسم کا کہنا تھا کہ بکروں کیساتھ وقت گزارنے کے لئے وہ تمام سال انتظار کرتے ہیں ۔ بچوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بکرے کو نہلا تے بھی ہیں اور مہندی بھی لگاتے ہیں۔ بچوں نے مزید بتایا کہ انہیں عید الاضحی کی تو خوشی ہوتی ہے کہ قربانی کا جانور اللہ کی راہ میں قربان ہونے جا رہا ہے تاہم جانور کے ذبح ہوتے ساتھ ہی وہ اداس ہو جاتے ہیں کیونکہ اس مہمان کے ساتھ بیتے چند دن محبت، پیار، انس اور مانوسیت کی شکل اختیار کر جاتے ہیں اور اس طرح جدا ہونے پر بچے قربانی کے جانور کو بہت یاد کرتے ہیں۔