واشنگٹن میں علی گڑھ مشاعرے کے 40 برس مکمل ہو گئے

Washington Mushaira

Washington Mushaira

واشنگٹن (جیوڈیسک) اس برس واشنگٹن میں منعقدہ علی گڑھ مشاعرے میں پاکستان سے نصیر ترابی، نورین طلعت عروبہ، امداد حسین جبکہ بھارت سے اقبال اشعر، پاپولر میرٹھی (مزاحیہ شاعر) اور منظر بھوپالی تشریف لائے۔

مشاعرہ ایک ایسی اچھوتی و انوکھی محفل ہے جس میں زبان و بیان پر عبور رکھنے والے شعراء اکٹھے ہوتے ہیں، غزلیں و نظمیں سناتے ہیں۔ کوئی محبوب کی خوبصورتی کا ذکر کرتا ہے تو کوئی چاند کے نظارے پر گرہ باندھتا ہے۔ کوئی زندگی کا درد بیان کرتا ہے تو کوئی اپنی شاعری سے زمانے کے مسائل اجاگر کرتا دکھائی دیتا ہے۔

گویا اردو شاعری کیا ہے، جادو کی ایک پٹاری ہے اور شعراء اس پٹاری کے وہ جادو گر ہیں جو لوگوں پر سحر طاری کر دیتے ہیں۔ یہی جادو ہر برس، علی گڑھ المنائی ایسو سی ایشن کی جانب سے منعقدہ مشاعرے میں بکھیرا جاتا ہے جو گزشتہ 40 برس سے نہ صرف واشنگٹن ہی نہیں بلکہ امریکا بھر میں اردو مشاعرے کی روایت کے علمبردار ہیں۔ علی گڑھ والوں نے 1975 میں پہلی مرتبہ شمالی امریکا میں اردو مشاعرے کی طرح ڈالی۔ 1983 میں پہلی مرتبہ پاکستان سے احمد فراز تشریف لائے اور تب سے اب تک ہر برس پاکستان و بھارت کے نامور شعرائے کرام اس مشاعرے کی رونق بڑھاتے ہیں۔