گو نواز گو کہنا جمہوری حق ہے، کسی نے تشدد کیا تو چھوڑیں گے نہیں، عمران خان

Imran Khan

Imran Khan

میانوالی (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا لاہور کے بعد میانوالی میں جلسے کا فیصلہ ایک وجہ سے کیا جب مجھے ووٹ نہیں پڑ رہا تھا تو میانوالی والوں نے مجھے اسمبلی پہنچایا آپ کا ساتھ کبھی نہیں چھوڑوں گا۔

انہوں نے کہا میانوالی کے لوگوں کیلئے پیغام لیکر آیا ہوں کہ ہم اب ظلم کے سامنے نہیں جھکیں گے ظالم جابر کے سامنے کھڑا ہونا ہو گا کیونکہ جو قوم ظلم کا مقابلہ نہیں کرتی وہ مر جاتی ہے۔ جو معاشرہ ظلم کیخلاف آواز نہیں اٹھاتا وہاں جنگل کا قانون آ جاتا ہے۔

عمران خان نے کہا گو نواز گو کا نعرہ غیر جمہوری نہیں ہے۔ شریف خاندان گو نواز گو کہنے پر لوگوں کو کیوں مارتے ہیں۔ گو نواز گو کہنے والوں کو مارنا غیرجمہوری ہے۔ عمران خان نے ایک بار پھر اعلان کیا ہے کہ دھرنا اس وقت تک ختم نہیں ہو گا جب تک گو نواز گو نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب قوم جاگ جائے پھر کوئی راستے میں رکاوٹ نہیں آ سکتی کسی گلو بٹ نے گو نواز گو کے نعرے لگانے والوں پر تشدد کیا تو اسے نہیں چھوڑیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کسانوں کا آج معاشی قتل ہو رہا ہے نواز شریف میانوالی میں آ کر کسانوں کا حال دیکھو کسان بیچارا سارا سال محنت کر کے کپاس اگاتا ہے۔

عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کو چیلنج کیا کہ میاں صاحب اس سے 20 فیصد افراد کا جلسہ کر دیں مان لیں گے دھاندلی نہیں ہوئی۔ پنجاب پولیس کا حال اور خیبر پختونخوا پولیس میں فرق نظر آئے گا ہم نے پنجاب پولیس کو ٹھیک کرنا ہے گلو بٹ نہیں بنانا۔ ہم ملک میں بہترین بلدیاتی نظام لیکر آئیں گے، گاؤں کی سطح تک مفت انصاف فراہم کرینگے، ظلم کے نظام کیوجہ سے ہمیشہ طاقت ورجیت جاتا ہے۔ ایک دن لوگ میانوالی میں تعلیم حاصل کرنے آئیں گے۔ میانوالی میں اسکولوں کے حالات ٹھیک نہیں کیڈٹ اسکول بنانے کیلئے بھی لڑوں گا۔

عمران خان نے کہا وقت آ گیا ہے کہ اس نظام سے چھٹکارے کیلئے نیا پاکستان بنائے کیونکہ ظالم ملک لوٹ رہے ہیں، عوام تعلیم، علاج سے محروم ہیں قرضے عوام دیتے ہیں اور عیاشی حکمران کر رہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا میانوالی والوں تم نے تاریخی جلسہ کر دیا مبارکباد دینے آیا ہوں۔ انہوں نے کہا جب سارا پاکستان عمران کو نہیں پہچان رہا تو تم نے اس موتی کو تلاش کیا اور جب عمران نکلا تھا تب کوئی اسے سننے کیلئے تیار نہیں تھا لیکن عمران خان نے آج تبدیلی کی فضا پیدا کر دی ہے۔

پی ٹی آئی نے جماعتی انتخابات کرائے اور آج پیپلز پارٹی کے لوگ اپنی پارٹی میں بغاوت کر رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی والے اپنی پارٹی میں بھی اثاثوں کیخلاف آواز اٹھا رہے ہیں اب پیپلز پارٹی بھی خیبرپختونخوا میں جماعتی الیکشن کرائے گی یہی تبدیلی ہے۔ آج پاکستان کی عوام وی آئی پی کلچر کو مسترد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا مسلم لیگ ن پنجاب میں چھٹی باری لے رہی ہے ڈی آئی خان، ملتان کیساتھ حق تلفی ہو رہی ہے۔