اسلام آباد (جیوڈیسک) دھرنوں سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ نے تیرہ اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریکِ انصاف کی دفعہ ایک سو چوالیس اور کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف درخواستوں کی سماعت تیرہ اکتوبر تک ملتوی کر دی گئی ہے، اگلی سماعت تک دفعہ ایک سو چوالیس پر حکمِ امتناع جاری کیا گیا ہے۔
کیس کی سماعت جسٹس اطہرمن اللہ نے کی، اُنہوں نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی رٹ مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے اور دفعہ ایک سوچوالیس کا سہارا لیا جا رہا ہے، جسٹس اطہرکا کہنا تھا کہ اگر دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہو تو عید کی نماز کیلئے بھی پانچ افراد ایک ساتھ نہیں جا سکیں گے اور اگر جائیں گے تو یہ دفعہ ایک سو چوالیس کی خلاف ورزی ہو گی۔
انھوں نے کہا کہ اگر کو ئی لائٹ توڑے یا کوئی جرم کرے تو آرٹیکل ایک سو چوالیس کی ضرورت نہیں۔
عدالت نےایڈیشنل اٹارنی جنرل سے دہشتگردی ایکٹ پیش کرانے کا حکم بھی جاری کر دیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری نے کہ ریڈ زون میں داخل نہ ہونے کے بارے میں تحریری یقین دہانی کرائی تھی۔