میدان عرفات (جیوڈیسک) سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے خطبہ حج میں کہا ہے کہ اسلام میں ایک انسان کا دوسرے انسان کو قتل کرنا سب سے بڑا فتنہ اور حرام قرار دیا گیا ہے، مسلمان کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی فتنہ و جدل میں پڑے اور فساد برپا کرے، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، مسلمان حکمران اپنی ذمہ داریاں ادا کریں اور یہ نہ بھولیں کہ وہ اللہ کے سامنے جواب دہ ہیں۔
میدان عرفات میں خطبہ حج کے دوران مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے نفس کو قابو میں رکھیں، اگر انسان اپنے نفس پر قابو نہ پائے تو وہ بہت پستیوں میں گر جاتا ہے۔
سعودی مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ اگر انسان اپنے نفس کو چھوڑ دے تو اپنی شہوت کا غلام بن کر رہا جاتا ہے، انسان کو چاہیے کہ وہ اللہ کی عبادت کرے اور نعمتوں کا شکر ادا کرے، اسلام مسلمانوں کو ایک سبق دیتاہےکہ وہ وحدت اوراخوت کا دامن ہاتھ سےنہ چھوڑیں۔
سعودی مفتی اعظم نے مسلم حکمرانوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دین کی سربلندی کی کوششیں کریں، حکمران اپنی ذمے داریاں ادا کریں اور نہ بھولیں کہ وہ اللہ کے سامنے جوابدہ ہیں، مسلمان حکمران آپس میں تعاون کریں، حکمرانوں پر بڑی ذمے داری ہے کہ وہ تقویٰ اختیار کریں، اپنے عوام کو تعاون کے ساتھ مشکل سے نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے دور میں رہ رہے ہیں جو سازشوں کا دور ہے، دین کے دشمن مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں۔ مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے مسلمانو!اس زمانے کے میڈیا کا معاشرے میں اصلاح لانے کیلئے اہم کردار ہے، عالم اسلام کا میڈیا اپنی ذمے داری ادا کرے، میڈیا کا مقصد یہ ہوکہ وہ معاشرے میں اصلاح اور خیرکا درس دے، مسلم میڈیا کی ذمے داری یہ بھی ہے کہ وہ سچائی اور حق کا علم بلند رکھیں۔
انہوں نے کہا کہ خارجیوں نے فساد برپا کر رکھا ہے، ایک انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے۔ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ داعش خوارج اور انسانیت کے دشمن ہیں، اللہ فساد کو پسند نہیں کرتا، جنہوں نے لوگوں کی عزتیں لوٹیں مال لوٹااورناحق قتل کیا ان کا کوئی دین نہیں، بے شک یہ بہت برا عمل ہے، وہ نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃ بھی ادا کرتے ہیں پھر بھی ناحق غلط کام کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ ہی بہترین داعی ہے اور اسی کو پوری انسانیت کو راہ راست پر لانا ہے، آپس میں اتفاق سے رہو اور اختلاف نہ کرو، ایک دوسرے کو صبر کی تلقین کرو۔
سعودی مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ اللہ کے راستے میں ایک دن کا ٹھہرنا دنیا و مافیہا سے بہتر ہے، ہم پر لازم ہے کہ ہر انسان کی جان و مال کی حفاظت کریں، آنے والی نسلوں کو خون خرابے اور فساد سے بچنے کی تلقین کرنی چاہئے، مسلمانوں پر صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے محبت فرض ہے۔ شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ ہمارا دین ہمارا عقیدہ اور تمام دینی تعلیمات فطرت سلیمہ پر مبنی ہیں، ملائکہ، اللہ کی کتابوں اور نبیوں پر ایمان ہر مسلمان کا عقیدہ ہونا چاہئے، ہمارا دین حکم دیتا ہے کہ ہم یقین رکھیں، حضور ﷺخاتم النبیین ہیں، اسلام دین حق اور دین کامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات اخوت اور بھائی چارے کا سبق دیتی ہیں۔ انہوں نے صبر کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان ہر پریشانی میں صبر سے کام لیں، اسلام قیامت تک آنے والے مسلمانوں کے لیے مشعل راہ ہے، ہمارا دین انسان کی معاشرتی روحانی اور اخلاقی تربیت کرتا ہے، روحانی تربیت کی مثال 5وقت کی نمازیں ہیں جو ہمیں اللہ سے قریب کرتی ہیں، قرآن پاک میں اللہ فرماتا ہے کہ ہر مشکل وقت میں ہم صبر اور نماز میں پناہ لیں۔
مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا دین ہمیں یہ حکم دیتا ہے کہ ہم صدقہ و خیرات کرتے رہیں، اسلام میں کسی کو قتل کرنا سب سے بڑا فتنہ اورحرام قرار دیا گیا ہے، اسلام کی تعلیمات میں کوئی پہلو ایسا نہیں چھوڑا جس میں کوئی راہ نہ دکھائی ہو، ایک انسان کا دوسرے انسان کو قتل کرنا سب سے بڑا فتنہ اور حرام قرار دیا گیا، خطبہ حجتہ الوداع میں حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم پرایک دوسرے کی جان و مال حرام ہے۔
سعودی مفتی اعظم نے کہا کہ اسلام میں ہر قسم کی فحاشی کو گناہ اور حرام قرار دیا گیا ہے، اللہ ظلم سے بچنے کا حکم دیتا ہے، اللہ کے نزدیک وہی افضل ہے جو تقویٰ میں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہی امت انسانیت کو نیکی کی دعوت دیتی ہے اور برائی سے روکتی ہے، شریعت اسلامیہ میں مسلمانوں کو اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت کا حکم دیا گیا، حکمران کی اطاعت کا بھی حکم دیا گیا ہے بشرطیکہ وہ اسلامی احکامات پر عمل کر رہا ہو، جب اللہ کا حکم کسی بات میں سامنے آ جائے تو ہر مسلمان اس پر عمل کرے، مسلمان کو زیب نہیں دیتا کہ وہ کسی فتنہ و جدل میں پڑے اور فساد برپا کرے۔
سعودی مفتی اعظم نے کہا کہ نشہ عقل کو تباہ کر دیتا ہے پھر انسان اور حیوان میں فرق نہیں رہتا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ افضل دن یوم عرفہ کا ہے۔ خطبہ حج کے اختتام پر سعودی مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز آل الشیخ نے دین اسلام کی سربلندی اور مسلم امہ کی ترقی و خوشحالی کیلئے دعا فرمائی۔