ایڈز کے مریضوں کی اکثریت انجکشن کے ذریعے نشہ کرتی ہے

Injection

Injection

لاہور (جیوڈیسک) پاکستا ن میں ایڈز کے مریضوں میں سے اکثریت انجکشن کے ذریعے نشہ کرنے والوں کی ہے۔ پاکستان میں ایک لاکھ سے زائد افراد ایچ آئی وی ایڈز کے مریض ہیں تاہم انجکشن کے ذریعے منشیات استعمال کرنیوالوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے اور ماہرین اسے ایڈز کے پھیلاؤ کے حوالے سے ایک بہت بڑا خطرہ قرار دے رہے ہیں

۔ٹیکوں کے ذریعے منشیات استعمال کرنے والوں کو ’’IDUs‘‘ کہا جاتا ہے ۔ منشیات کے عادی افراد کے حوالے سے مرتب کئے گئے ایک سروے کے مطابق پاکستان کی 180 ملین کی آبادی میں سے چار لاکھ بیس ہزار افراد انجکشن کے ذریعے نشہ اپنے جسم میں داخل کرتے ہیں۔ انسداد منشیات کے قومی پروگرام NACP کے احسن ندیم نے روزنامہ دنیا کو بتایا کہ متعدد IDUs ایک دوسرے کی ایچ آئی وی سے متاثرہ سرنجیں استعمال کرتے ہیں۔ انہیں ڈر ہے کہ ان کے ذریعے ایڈز دیگر شہریوں تک بھی پہنچ سکتا ہے۔

ایڈز کنٹرول پروگرام کے انچارج سید باقر علی شاہ نے کہاکہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پاکستان میں ایک لاکھ سے زائد افراد ایچ آئی وی وائرس کا شکار ہیں۔اس جائزے کے مطابق پاکستان میں منشیات کے عادی تقریباً چار ملین افراد بھنگ یا گانجا استعمال کرتے ہیں۔ صرف ایک فیصد افیون اور ہیروئن استعمال کرتے ہیں۔