امریکا داعش کیخلاف کارروائی پر ایک ارب ڈالر خرچ کرچکا، رپورٹ

Daas

Daas

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا داعش کے خلاف کارروائی پراب تک ایک ارب ڈالر خرچ کرچکا ہے جب کہ داعش کے ٹھکانوں پر 200 سے زائد فضائی حملے کئے جا چکے ہیں۔

اقوام متحدہ نے داعش سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس میں عراق اور شام میں برسرپیکار سخت گیر جنگجو گروپ دولت اسلامی پرالزام لگایا ہے کہ اس نے لوگوں کوبڑے پیمانے پر ہلاک کیا ہے جب کہ اس کے جنگجوؤں نے عورتوں اور لڑکیوں کو غلام بنا رکھا ہے اور بچوں کو لڑائی کے لئے جبری بھرتی کیا ہے۔

امریکی طیاروں نے داعش کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کیلیے 16 جون سے جاسوس پروازیں شروع کیں جس پر روزانہ 75 لاکھ ڈالر صرف ہوئے، 8 اگست کو فضائی حملے شروع ہونے سے یومیہ اخراجات ایک کروڑ ڈالر ہو گئے، اخراجات میں اضافے کی وجہ مہنگے بارود کااستعمال ہے۔

47 ٹوماہاک میزائل بھی داغے گئے ایسے ایک میزائل کی قیمت 10 لاکھ ڈالر سے زائد ہے۔ دریں اثنااقوام متحدہ کی رپورٹ 500 انٹرویوز پرمبنی ہے جس میں بتایا گیا کہ 2014 میں اب تک عراق میں تشددکے واقعات میں 9347 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ 17386 زخمی ہوئے ہیں۔

عراق کیلیے اقوام متحدہ کے معاون مشن اوراقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کیلیے ہائی کمشنر کے دفتر نے مشترکہ طور پر یہ رپورٹ تیار کی ہے جس میں کہا گیا کہ داعش کے جنگجوؤں نے بڑے منظم انداز میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کیا ہے۔ جنگجوؤں نے صوبے صلاح الدین میں ڈیڑھ ہزار فوجیوں کو 12 جون کو عدالت لگا کرسزائے موت سنا دی تھی اورانھیں بعد میں سروں میں گولیاں مار کر بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔