سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پلوامہ میں ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے ریاض احمد گنائی نامی نوجوان کو پلوامہ ضلع میں اونتی پورہ کے علاقے چارسو میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی۔
فوجیوں نے جموں میں اکھنور کے علاقے پلن والا میں ایک نوجوان کو گولی مارکر زخمی کر دیا۔ چیئرمین حریت کانفرنس سید علی گیلانی بدستور گھر میں نظربند ہیں اور انہیں مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی بھی اجازت نہ مل سکی‘ تفصیلات کے مطابق حریت چیئرمین سید علی گیلانی مسلسل اپنے گھر میں نظربند ہیں اور 11 ویں مرتبہ نماز جمعہ پڑھنے سے محروم رہے جبکہ خانہ نظربندی کے سبب تحریک حریت کے جنرل سیکرٹری محمد اشرف صحرائی، ایاز اکبر اور الطاف احمد شاہ بھی یہ دینی فریضہ ادا نہ کر سکے۔
تحریک حریت ضلع پلوامہ کے زیراہتمام منعقدہ اجتماع سے ٹیلیفون پر خطاب کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے ملت کے لوگوں خاص کر نوجوانوں کو تاکید کی کہ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کی غلامی سے آزادی حاصل کرنے کیلئے وہ حق و باطل کو پہچاننے کی کسوٹی قرآن مجید کا سمجھ کر مطالعہ کرنے کے ساتھ ساتھ خلوص سے جدوجہد آزادی برائے اسلام میں شامل ہو جائیں۔ ہم چاہتے ہیں جس طرح باطل نظریات کی حامی ہند نواز جماعتیں کشمیری نوجوانوں کو اپنی طرف مائل کرنے میں لگی ہیں، ہمیں بھی دین اسلام کی بالادستی اور اقامت کیلئے ان جوانوں کی سخت ضرورت ہے۔ دوسری طرف جے کے ایل ایف کے سپریم قائد امان اللہ اور چیئرمین یاسین ملک نے کہا ہے کہ لبریشن فرنٹ کی تاریخ قربانیوں، شجاعتوں اور پیہم جدوجہدسے عبارت ہے‘ اپنی تمام تر توجہ اور توانائیاں جموں کشمیر کی آزادی و خود مختاری کی تحریک کو آگے بڑھانے کیلئے وقف رکھنے کے اپنے عہد کا اعادہ کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امان اللہ خان نے کہا کہ محمد مقبول بٹ کی تہاڑ جیل کے اندر شہادت کے بعد جموں کشمیر کی تحریک آزادی ایک نئے موڑ میں داخل ہوئی اور جے کے ایل ایف نے اس ضمن میں بیش بہا قربانیاں دے کر نئی تاریخ رقم کی۔ محمد یاسین ملک نے کہا کہ جس طرح سے دنیا بھر میں موجود کشمیری ایک ساتھ مل بیٹھ کر تحریک آزادی کے کاررواں کو آگے بڑھانے کے لئے باہم یکجا ہیں وہ قابل مبارک باد ہیں۔
اپنے بیان میں سالوویشن موومنٹ کے چیئرمین ظفر اکبر بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت مذاکراتی عمل میں کشمیری حریت پسند قیادت کو شامل کر کے مسئلہ کشمیر کا حل نکالیں‘ اگر دونوں ممالک نے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالنے کی کوشش کی اور مذاکراتی عمل میں اس کے حل کو ترجیح نہ دی تو اس مذاکراتی عمل سے کچھ بھی حاصل نہیں ہو گا۔ جبکہ دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی نے راجستھان میں چار کشمیری نوجوانوں کو عمر قید سزا دیئے جانے کو انسانی قدروں کی پامالی سے تعبیر کیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا راجستھانی عدالت نے اگرچہ انجینئر فاروق کی رہائی کے احکامات جاری کر دیئے تاہم سوال یہ ہے کہ 19 برس تک ان کو کس جرم میں قید رکھا گیا؟ لطیف احمد وازہ، مرزا ناصر، عبد الغنی گونی ور جاوید احمد خان کو عمر قید کی سزا انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔