اسلام آباد (جیوڈیسک) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم و پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس طرح انھوں نے واشنگٹن میں بھارتیوں کو اکٹھا کرکے غرور کا اظہار کیا ہے 26 اکتوبر کو میں لندن ملین مارچ میں اگر اس سے زیادہ لوگ جمع نہ کرسکا تو سیاست کو ہی خیر باد کہہ دوں گا۔ مقبوضہ کشمیر پر بھارت نے غاصبانہ قبضہ کیا ہوا ہے۔ جبکہ ہماری جدوجہد کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے ہے اس لئے مجھے یقین ہے کہ برطانیہ کے کشمیری و پاکستانی، سکھ و یہودی، عیسائیوں سمیت بڑی تعداد میں لوگ ملین مارچ میں شریک ہونگے اور کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لئے مل کر آواز اٹھائیں گے اور بھارتی وزیر اعظم کا غرور خاک میں ملادیں گے۔
بھارت کو دفاعی پوزیشن پر لاکھڑا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں برمنگھم میں آزاد کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے نمائندگان سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چوہدری خادم، راجہ امجد، چوہدری منظور، بیرسٹر کرامت، چوہدری حنیف، چوہدری جمیل، چوہدری رزاق، چوہدری تنویر اور دیگر قائدین بھی شریک تھے۔ بھارت سب سے بڑی جمہوریت اور انسانی حقوق کا علمبردار ہے حالانکہ دنیا جانتی ہے کہ بھارت کی آٹھ لاکھ فوج نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر کا بازار گرم کررکھا ہے، دنیا جانتی ہے کہ بھارت اب دفاعی پوزیشن پر چلا گیا ہے۔
وہ اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کی مستقل نشست کا امیدوار تھا لیکن قراردادوں پر عملدرآمد نہ کرنے کے باعث اب دنیا میں تنہا ہو کر رہ گیا ہے۔ 26 اکتوبر کولندن ملین مارچ میں زیادہ سے لوگ شرکت کرینگے اور اسکے بعد نریندر مودی منہ چھپاتے پھریں گے۔