جرمن خفیہ ادارہ خود امریکی ادارے کو شہریوں کے کوائف دیتا رہا : انکشاف

German

German

برلن (جیوڈیسک) جرمن ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے ان خفیہ دستاویزات کا جائزہ لیا ہے ، جو جرمن حکومت کی ایک کمیٹی نے پارلیمان کو پیش کی تھیں۔

برلن حکومت نے یہ کمیٹی این ایس اے کی جانب سے جرمن حکام اور شہریوں کی خفیہ نگرانی کے واقعات کے منظر عام پر آنے کے بعد تیار کی تھی تاکہ معاملات کی تہہ تک پہنچا جا سکے۔ دستاویز کے مطابق ، بی این ڈی 2004 اور 2008 کے درمیان فرینکفرٹ کے انٹرنیٹ نوڈ ایکسچینج سے ڈیٹا این ایس اے کو فراہم کرتا رہا ہے۔

اس سلسلے میں معلومات آگے دینے سے قبل بی این ڈی کے تیار کردہ ایک سافٹ ویئر کے ذریعے جرمن شہریوں کے کوائف کی چھان بین کی جاتی تھی۔ فرینکفرٹ کی انٹرنیٹ ایکسچینج دنیا میں سب سے بڑی ہے۔ انٹرنیٹ کی مختلف کمپنیوں کا ڈیٹا یہاں سے ہو کر گزرتا ہے۔

ان تازہ انکشافات سے واضح ہوا ہے کہ بی این ڈی اور این ایس اے کے مابین خفیہ سرگرمیوں کا دائرہ پہلے سے لگائے جانے والے اندازوں سے کہیں زیادہ وسیع ہے۔ یاد رہے کہ کچھ ماہ قبل جب امریکی ادارے این ایس اے کی خفیہ نگرانی کی خبریں آئی تھیں تو جرمن چانسلر مرکل نے امریکا سے سخت احتجاج کیا تھا۔