راولپنڈی (جیوڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے ایک مرتبہ پھر سیالکوٹ کے قریب ورکنگ باؤنڈری پر سیالکوٹ کے قریب بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔ ساڑھے سات بجے کے قریب بھارتی فورسز نے چارواہ، پکھلیاں اور چپراڑ سیکٹرز میں فائرنگ کی۔
بھارتی فورسز کی چپراڑ سیکٹر میں فائرنگ سے پاکستانی شہری 24 سالہ محمد آصف کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔ پاکستانی فورسز نے بھارتی جارحیت کا موثر اور بھرپور انداز میں جواب دیا۔ بھارتی فورسز کی جانب سے بلااشتعال فائرنگ سے ایک شہری شہید جبکہ دو زخمی ہو گئے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق چپراڑ سیکٹر پر گولہ باری سے مزید 2 پاکستانی شہری شہید ہو گئے ہیں. شکر گڑھ میں ورکنگ بائونڈری پر بھارت کی گولہ باری سے خاتون سمیت 4 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ خطرناک صورتحال کے پیش نظر مقامی لوگوں کی نقل مکانی جاری ہے۔
واضع رہے کہ گزشتہ دو روز سے جاری بھارتی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 8 شہری شہید جبکہ 38 زخمی ہو چکے ہیں۔ یکم اکتوبر سے اب تک بھارت نے ایک درجن سے زائد مرتبہ ایل او سی کی خلاف ورزی کی ہے. کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزی پر پاکستان نے اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کے سامنے معاملہ اٹھایا اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فوجی مبصر گروپ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی فائرنگ سے شہریوں کی ہلاکت پر پاکستان تحمل کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ اُدھر امریکہ نے بھارتی فائرنگ اور گولہ باری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیر کے بارے میں امریکہ کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔
مذاکرات سے ہی مسائل کا حل نکلتا ہے۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزی پر اقوام متحدہ میں بھی احتجاج کیا ہے۔ مستقل مندوب مسعود خان نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی یقینی بنائے۔
پاکستان کے مستقل مندوب مسعود خان نے جنگ بندی کی حالیہ خلاف ورزیوں پر تحفظات کا اظہار کیا۔ اپنے خطاب میں انھوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی یقینی بنائے۔ اقوام متحدہ کے مبصرین کو جنگ بندی کی نگرانی کیلئے کردار ادا کرنے کا موقع دیا جائے۔