کراچی (اسٹاف رپورٹر)لیاقت نیشنل سپتال اور میڈیکل کالج پاکستان کے بہترین میڈیکل ادارے اور کالجز میں نمایاں مقام رکھتے ہیں جہاں تمام تر جدید طبی سہولیات کے ساتھ ساتھ ٹرینگ اور جدید دور کے طبی تحقیق کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے یہ ادارہ ملک کے ممتاز طبی ماہرین کے ساتھ ساتھ اچھے شہری اور اچھے انسان بھی فراہم کرتا ہے۔
ان خیالات کا اظہار لیاقت نیشنل ہسپتال و میڈیکل کالج کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمان فریدی نے پاکستان میں انڈر گریجویٹ میڈیکل تعلیم کے مستقبل کے موضوع پر لیاقت نیشنل ہسپتال کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا سیمینار سے کنٹرولر اکیڈمک ایڈمنسٹریشن اینڈ ریسرچ ٹریننگ ڈاکٹر شاہینہ اکبانی ،پرنسپل اینڈ ڈین لیاقت نیشنل میڈیکل کالج کراچی پروفیسر ڈاکٹر امیر علی شورو نے بھی خطاب کیا سیمینار میں میڈیکل میں داخلہ کے خواہشمند طلباء و طالبات ان کے والدین اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی ڈاکٹر سلمان فریدی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ جس طالب علم میں زیادہ صلاحیتیں ہو اور جو چیزوں کو جلدی سیکھ جاتا ہو اسے جلدی اگلی کلاسوں میں ترقی دینی چاہیئے اور سیکھنے کے عمل کو روکنا نہیں چاہیئے تعلیم کے حصول کیلئے جدید ٹیکنا لوجی کا استعمال بھی کیا جائے ،آن لائن لیکچرز لئے جائیں انہوں نے کہاکہ ڈاکٹروں کی بڑی تعداد بنیادی ہیلتھ کیئر پر کام ہی نہیں کرتی انہوں نے ڈاکٹروں کو مشورہ دیا کہ معاشرے میں جاکر لوگوں کی خدمت کریں۔
اس موقع پر ڈاکٹر سلمان فریدی نے اپنے تجربات کی روشنی میں میڈیکل تعلیم سے متعلق مختلف پہلوئوں پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے پاکستان میں شعبہ طب کی تعلیم کے مستقبل کو روشن قرار دیا اس موقع پر پرنسپل و ڈین لیاقت نیشنل میڈیکل کالج کراچی پروفیسر ڈاکٹر امیر علی شورو نے لیاقت نیشنل ہسپتال میں میڈیکل تعلیم میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل ایجوکیشن کی دستیاب سہولیات اور کامیابیوں سے آگاہ کیا۔
طلباء وطالبات پر زور دیا کہ وہ تحقیق عمل کو مزید تیز کرکے اپنی تخلیقی سرگرمیوں کو سامنے لائیں سیمینار کے اختتام پر ماہرین کے پینل جن میں پروفیسر سید حفیظ الحسن ،ڈاکٹر روفینہ سومرو،ڈاکٹر نوین فریدی ،ڈاکٹر شکیل عاقل ،پروفیسر حلیمہ ہاشمی ،اور ڈاکٹر ثوبیہ علی نے طلباء و طالبات اور والدین کے سوالوں کے جوابات دیئے اور انہیں مختلف شعبوں کے حوالے سے مفید مشورے دیئے۔