لاہور (جیوڈیسک) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کم سن بچی سے زیادتی کےازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ملزم کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیااور قرار دیا کہ پولیس کے سامنے ملزم کے اعترافی بیان کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہوتی۔
ایس پی عمر ورک نے کم سن بچی زیادتی کیس کی تفتیش اور ملزم محمد آصف کی گرفتاری سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کی۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ عدالت اس حساس معاملے میں خانہ پُری نہیں کرنے دے گی۔ ایس پی عمر ورک نےعدالت کو بتایا کہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ لے رکھا ہے۔
تفتیش کیلئے مہلت درکار ہے۔ عدالت نے مزید کارروائی ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔ تقریباً ایک سال پہلے مغل پورہ کی رہائشی کم سن بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ملزم بچی کو گنگا رام اسپتال ایمر جنسی وارڈ کے باہر پھینک کر فرار ہو گیا تھا۔