نوبیل انعام دنیا کے محرومی کے شکار بچوں کی نذر کرتا ہوں : ستیارتھی

Kailash Satyarthi

Kailash Satyarthi

بھوپال (جیوڈیسک) یہ غیر سرکاری ادارہ کیلاش ستیارتھی نے قائم کیا تھا اور اسے بچوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے اداروں میں سر ِفہرست مانا جاتا ہے۔ ستیارتھی نے کہا کہ تمام بھارتیوں کے لیے یہ بڑے فخر کی بات ہے۔

یہ ان بچوں کے لیے بھی بڑا اعزاز ہے جو آج بھی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں ، میں اس اعزاز کو دنیا میں محرومی کا شکار بچوں کی نذر کرتا ہوں۔ ستیارتھی 1954 میں مدھیہ پردیش میں پیدا ہوئے اور پیشے کے لحاظ سے وہ الیکٹریکل انجنئیر تھے لیکن 26 سال کی عمر میں ہی انھوں نے اپنی نوکری چھوڑ کر بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنا شروع کر دیا۔

ان کا ادارہ اب تک ہزاروں بچوں کو کہیں غلامی تو کہیں استحصال سے بچا چکا ہے۔ ان کے کام کا بنیادی محور وہ بچے ہیں جن سے زبردستی کام کروا کر ان کا بچپن چھین لیا جاتا ہے۔ ستیارتھی کے مطابق جن بچوں سے مزدوری کروائی جاتی ہے۔

ان میں سے تقریباً 70 فیصد کا تعلق دیہی علاقوں سے ہوتا ہے ، لہذا 2001 میں ادارے نے ایک نئی سکیم شروع کی جس کے تحت دیہات میں ایسا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس میں بچوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے اور ان کی تعلیم اور گزر بسر کا مناسب انتظام ہو۔