واشنگٹن (جیوڈیسک) اس سے قبل امریکی اخباروال سٹریٹ جنرل نے بعض امریکی حکام کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی کانگریس کی جانب سے گوانتانامو کے قیدیوں کو امریکا منتقل کرنے پر عائد پابندی غیر موثر بنا کر حراستی مرکز کو بند کرنے کے لیے وائٹ ہاوس مختلف تجاویز پر غور کر رہا ہے۔
وائٹ ہاوس کی نیشنل سکیورٹی کونسل کی ترجمان کیٹیلن ہیڈن نے کہا ہے کہ 2009 میں برسرِ اقتدار آنے کے بعد سے صدر براک اوباما کی حکومت گوانتانامو کے حراستی مرکز کو بند کرنے کے لیے تمام ممکنہ طریقوں پر غور کرتی رہی ہے۔
لیکن وائٹ ہاوس اس بارے میں موجود قانون کو غیر موثر بنانے کی کسی تجویز پر غور نہیں کر رہا۔ ترجمان نے کہا ہے کہ اوباما انتظامیہ گوانتانامو میں موجود قیدیوں کی دوسری جیلوں میں منتقلی پر کام جاری رکھے ہوئے ہے اور اس کا کانگریس سے مطالبہ ہے۔
کہ وہ اس ضمن میں عائد اپنی پابندیاں اٹھائے۔ یاد رہے کہ کیوبا میں قائم گوانتانامو کے حراستی مرکز کا خاتمہ صدر براک اوباما کی انتخابی مہم کا ایک مرکزی نعرہ تھا جہاں دنیا بھر کے مشتبہ افراد کو بغیر کسی قانونی کارروائی کے برسوں تک قید رکھنے کو کئی حلقے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور امریکی معاشرے کے اصولوں کے منافی قرار دیتے ہیں۔ لیکن اوباما ابھی تک اپنے اس مقصد میں کامیاب نہیں ہو سکے۔