معاشرتی انقلاب سے قبل فکری انقلاب برپا کرنا ہوگا ، خالد مقبول

Khalid Maqbool

Khalid Maqbool

کراچی (جیوڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان کو آج چاروں اطراف سے اندرونی وبیرونی مسائل کا سامنا ہے اور ان مسائل کا حل اس وقت تک نہیں نکالا جاسکتا۔

جب تک حقیقی طور سے عوام کوبا اختیار بناکرانہیں اپنے لئے وسائل کے استعمال کا اختیار نا دے دیا جائے، آج ملک میں آئین و قانون مفلوج ہے جس کا سب سے بڑا نقصان مسائل کا شکار ہاری ، مزدور کو ہورہا ہے آج ملک کے ایوانوں میں غریب ہاری کی نمائندگی جاگیردار وڈیرے اور مزدور کی نمائندگی سرمایہ دار کر رہے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو حق پرست سینیٹر بیرسٹر ڈاکٹر فروغ نسیم کی جانب سے ڈیفنس کلفٹن ریزیڈینس سوسائٹی کے مرکزی دفتر میں وکلا ء برادری کے اعزاز میں دئیے جانے والے عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر ارکان رابطہ کمیٹی عارف خان ایڈوکیٹ ، بابر خان غوری ، کنور نوید جمیل، گلفراز خٹک ایڈوکیٹ ، معاون رابطہ کمیٹی غازی صلاح الدین، صوبائی وزیر رؤف صدیقی ،جسٹس (ر)منیب احمد خان ، سابق جسٹس قاضی خالد ، سابق نائب صدر سندھ ہائی کورٹ با رعبدالجبار قریشی ایڈوکیٹ سمیت وکلاء برادری سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین ، ڈی سی آ ر سی کی مرکزی کابینہ کے اراکین اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے معززین کی بڑی تعداد موجود تھی۔

ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے کہا کہ ملک میں 67 برسوں سے عوام اس آزادی کی تلاش میں ہیں جس کے لئے انہوں نے 20 لاکھ جانوں کا نذرانہ پیش کیا تھا لیکن ملک پر آج جاگیر داروں ، وڈیروں ، سرمایہ داروں اور خاندانی سیاست کرنے والوں کا راج ہے جس کے سبب ملک کی اسمبلیاں بھی خاندانی دکانیں معلوم ہوتی ہیں۔

اور ایوانوں میں ظالموں کو تحفظ فراہم کیا جاتاہے،آج مختلف سیاسی جماعتیں جلسوں میں غریب و محروم عوام کو حقوق دینے اور اپنی جماعت سے غریب کارکنان کو ملک کے اعلیٰ ایوانوں میں بھیجنے کی باتیں کرتی نظر آتی ہیں لیکن الطاف حسین نے سیاست کے آغاز سے ہی اپنے کارکنان کو ملک کے اعلیٰ ایوانوں کی زینت بنایا۔

او ر عوا م کے درمیا ن سے لوگوں کو ایوانوں میں جاگیر داروں کے برابر بٹھا کر انقلاب برپا کر دیا تھا، آج دہشتگردی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے لیکن الطاف حسین نے ملک میں دہشتگردی کے آغاز سے قبل ہی اس کے خلاف آواز بلند کی تھی اس پر ان کا مذاق اُڑایا گیا۔

سینیٹر بیرسٹر فروغ نسیم نے وکلاء برادری کا آمد پر شکریہ اداکیا اور کہا کہ آج تمام وکلا ء حضرات کو یہاں جمع کرنے کا مقصد وکلاء برادری کو یکجا کرنا ہے تاکہ وہ بہتر انداز میں متحرک ہو کر ملک کے غریب و مظلوم عوام کو انکی دہلیز تک انصاف فراہم کر سکیں۔

انھوں نے کہا کہ آج اگر میں سینیٹر بنا گیا ہو ں اور اپنی قوم کی بہتری کے لئے ذرہ برابر بھی کردار ادا کر رہا ہوں تو اس میں میری قابلیت نہیں بلکہ الطاف حسین کا مجھ پر بھروسہ ہے ورنہ ہمارے ملک کے اعلیٰ ایوانوں کا یہ حال ہے۔

کہ یہاں جاگیر داروں اور وڈیروں کی میراث سمجھا جاتا ہے۔ دریں اثناایم کیو ایم رابطہ کمیٹی نے بر طانیہ کی آرگنائزنگ کمیٹی کے رکن ڈاکٹر خرم رضوی کی صاحبزادی، مریم رضوی کی علالت پر گہری تشویش کا اظہا ر کرتے ہوئے انکی جلد صحتیابی کی دعاکی ہے۔