کراچی (جیوڈیسک) ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی حب میں قیام امن کی بنیادی ذمے داری کا کردار ادا کرنے والے محکمہ پولیس کے 1400 افسران اور اہلکاروں کو 25 برس کے دوران شہید کیا جاچکا ہے۔
1990 سے 2000 تک 425 اہلکار شہید کیے گئے جبکہ 2001 سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں 100 فیصد اضافہ ہوا ، 90 کی دہائی میں ہونے والے کراچی آپریشن میں فعال کردار ادا کرنیوالے 160 افسران و اہلکاروں کو بھی مختلف برسوں میں شہید کردیا گیا۔
ان میں ایس پی اور ڈی ایس پی رینک کے افسران بھی شامل ہیں ، تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں پولیس افسران و اہلکار دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں ، 26 برس کے دوران 1400 پولیس افسران و اہلکار شہید کردیے گئے ، 2001 سے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں 100 فیصد اضافہ ہوا۔
ایکسپریس کو حاصل دستاویزات کے مطابق 1990 سے 2000 تک 10 برس کے دوران محض 425 افسران و اہلکاروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا لیکن اچانک 2001 سے رواں برس تک پولیس اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنے کے واقعات بڑھ گئے ، مذکورہ دورانیے میں 815 افسران و اہلکار شہید کردیے گئے۔
ریکارڈ کے مطابق 1990 میں 15 پولیس اہلکار ، 1991 میں بھی 15 ، 1992 میں 5 اہلکار ، 1993 میں 7 اہلکار، 1994 میں 82 جبکہ 1995 میں 139 پولیس اہلکار شہید ہوئے، 1996 میں 20 ، 1997 میں 37 اہلکار ، 1998 میں 59 اہلکار ، 1999 میں 25 جبکہ 2000 میں 20 پولیس اہلکار شہید ہوئے ، 2001 میں 23 افسران و اہلکار شہید ہوئے ، 2002 میں 14 اہلکار ، 2003 میں 19 اہلکار ، 2004 میں 23 جبکہ 2005 میں 24 افسران و اہلکار شہید ہوئے۔
2006 میں 40 پولیس ، 2007 میں 51 اہلکار، 2008 میں 41 اہلکار ، 2009 میں 37 اہلکار ، 2010 میں 54 اہلکار شہید ہوئے ، 2011 میں 71 پولیس افسران و اہلکار شہید ہوئے ، 2012 میں 122 اہلکار ، 2013 میں 171 جبکہ رواں برس 2014 میں اب تک 130 اہلکار شہید ہوچکے ہیں ، 90 کی دہائی میں ہونے والے کراچی آپریشن میں فعال کردار ادا کرنے والے 160 افسران و اہلکاروں کو بھی مختلف برسوں میں شہید کردیا گیا ، ان میں ایس پی اور ڈی ایس پی رینک کے افسران بھی شامل ہیں۔