کراچی (جیوڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے پاکستان کو ممکنہ طور پر 1.1 ارب ڈالر قرضوں کے بیک وقت دو اقساط جاری ہونے اور ایک بڑے بینک کی جانب سے سیکنڈری پبلک آفرنگ کی توقعات پر کراچی اسٹاک ایکس چینج میں پیر بھی تیزی کا تسلسل قائم رہا جس سے انڈیکس 30300 پوائنٹس کی حد بھی عبور کرگیا۔
60.69 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 46 ارب94 کروڑ 63 لاکھ 8 ہزار 947 روپے کا اضافہ ہو گیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی جانب سے ممکنہ طور پر قرضوں کی 2 اقساط جاری ہونے کی توقعات پر سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھا جبکہ بینکنگ سیکٹر میں بڑھتی ہوئی دلچسپی مارکیٹ میں تیزی کا باعث بنی۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر 39 لاکھ 14 ہزار 956 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے 2 لاکھ 61 ہزار 196 ڈالر، میوچل فنڈز 20 لاکھ 89 ہزار 834 ڈالر، این بی ایف سیز 5 لاکھ 21 ہزار 249 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے 10 لاکھ 42 ہزار 677 ڈالر سرمایہ کاری کی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 235.78 پوائنٹس کے اضافے سے 30394.41 ہوگیا جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 133.60 پوائنٹس بڑھ کر 20509.91 اور کے ایم آئی30 انڈیکس 255.64 پوائنٹس اضافے سے 49125.41 ہوگیا، کاروباری حجم گزشتہ جمعہ کی نسبت 9.44 فیصد زائد رہا، 25 کروڑ 17 لاکھ 35 ہزارحصص کے سودے ہوئے، کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 430 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں 261 کے بھائو میں اضافہ، 151 کے دام میں کمی اور 18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔