کراچی (جیوڈیسک) آج خلیفہ سو م حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کایوم شہادت منایا جارہا ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ اپنی بے نظیر سخاوت کی وجہ سے غنی، یعنی اللہ کی راہ میں بے دریغ خرچ کرنے والا کہلائے۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ ان اصحاب میں سے ہیں جنہیں اللہ تعالیٰ نے عظیم صفات سے نوازا۔ آپ رضی اللہ عنہ کا مکمل نام عثمان بن عفان تھا۔ آپ رضی اللہ عنہ کی ولادت طائف میں ہوئی۔
جنابِ عفان بن ابو العاص اور اروی بنتِ کریز کے صاحزادے خلیفہ سوم حضرت عثمان رضی اللہ عنہ رسول اللہ ﷺ کے اعلانِ نبوت کے بعد آپ رضی اللہ عنہ چوتھے شخص ہیں جنہوں نے اسلام قبول کیا۔ آپ رضی اللہ عنہ کا شمار ان چند صحابہ میں ہوتا تھا جو پڑھنا لکھنا جانتے تھے اور کاتب وحی تھے۔
آپ رضی اللہ عنہ بہت نرم دل تھے، ہزاروں غلاموں کو آزاد کیا، کہا جاتا ہے کہ مدینہ میں کوئی گلی ایسی نہ تھی جہاں ان کا خرید کردہ آزاد غلام چلتا پھر تا نظر نہ آئے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی دو بیٹیوں سے یکے بعد دیگر ے آپ رضی اللہ عنہ کی شادی ہوئی۔
حضوراکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد پہلی دونوں خلافتوں کے دوران حضرت عثمان رضی اللہ عنہ ان کے مشیر اور امین ومعتمد رہے اور پھر اپنی خلافت کی ذمہ داریاں پوری وفا کے ساتھ نبھائیں۔ آپ رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں اسلامی سرحدوں میں مزید وسعت پیدا ہوئی۔ آپ رضی اللہ عنہ خدا کی راہ میں آزمائے بھی گئے۔
خلافت کے آخری چھ سال وہ اندورنی گہری سازشوں کا شکار ہوئے لیکن آپ رضی اللہ عنہ نے خلافت کی عظمت قائم رکھ کر مدینۂ رسول کو خون ریزی سے بچا یا اور صحابہ اور اپنے رشتہ داروں کو باغیوں سے مقابلہ کرنے کی اجازت نہ دی۔ آپ رضی اللہ عنہ کی شہادت کا سانحہ 18 ذی الحج 35 ہجری کو مدینہ منورہ میں پیش آیا ۔آپ رضی اللہ عنہ نے خدمت دین سے معمور بھر پور زندگی گذاری۔