دنیا والے

پھول والوں کی گلی چھوڑ کے یہ
خود سے ہی کانٹوں بھری راہ چُنا کرتے ہیں

دنیا والے جو اُدھیڑیں کبھی محنت سے بُنے
یہ بڑے پیار سے اُدھڑے کو بُنا کرتے ہیں

ہم دیۓ شام کی دہلیز پہ رکھ دیتے ہیں
جب بھی قدموں کی کوئ چاپ سنا کرتے ہیں

اچھے لفظوں کہ یونہی بانٹتی رہنا ممتاز
ہاتھ زخمی ہی سدا پھول چنا کرتے ہیں

World

World

تحریر :ممتاز ملک