ٹریفک پولیس کی غفلت سے شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام

Traffic

Traffic

کراچی (جیوڈیسک) ٹریفک پولیس کی غفلت سے شہر کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک جام ہوگیا، ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن 915 خراب ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا مصروف شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام کے دوران گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، شہری گھنٹوں گاڑیوں میں بیٹھے اذیت کا شکار رہے۔

کراچی میں ٹریفک پولیس کی غفلت اور لاپروائی سے شہریوں کو روز بدترین ٹریفک جام کی اذیت کا سامنا ہے ، آئے روز شاہراہوں اور سڑکوں پر ٹریفک جام سے شہریوں کو ایندھن کی مد میں بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے اور ان کا قیمتی وقت بھی ضائع ہورہا ہے، ٹریفک پولیس کی ہیلپ لائن 915 کئی دن سے خراب ہے جس شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹریفک پولیس کی نااہلی کا خمیازہ ہفتے کے پہلے کاروباری دن پیر کی شام بھی شہریوں نے برداشت کیا جب شہری ڈیوٹی کے بعد دفاتر اور کاموں کے لیے گھروں سے نکلے تو انھیں شاہراہوں پر بدترین ٹریفک جام کا سامنا تھا،آئی آئی چندریگر روڈ۔

آرٹس کونسل چوک ، فوارہ چوک ، زیب النسا اسٹریٹ، عبداﷲ ہارون روڈ، میٹرو پول، شارع فیصل ریجنٹ پلازہ تا ائیر پورٹ اسٹار گیٹ، شہید ملت فلائی اوور، بلوچ کالونی ایکسپریس وے، کورنگی روڈ۔

ایف ٹی سی فلائی اوور، کارساز، حسن اسکوائر فلائی اوور تک لیاقت آباد انڈر پاس، گرومندر، پٹیل پاڑہ، لسبیلہ چوک، گلبہار، ناظم آباد چورنگی، 7 نمبر پل، بورڈ آفس چوک، راشد منہاس روڈ، یونیورسٹی روڈ پرانی سبزی منڈی، گلشن اقبال اور نمائش ایم اے جناح روڈ پر بدترین ٹریفک جام کے دوران سیکڑوں گاڑیاں رینگ رینگ کر چلتی رہیں۔

بدترین ٹریفک جام میں ایمبولینسیں بھی پھنسی رہیں اور ان کے سائرن چیخ چیخ کر راستہ مانگتے رہے تاہم ایمبولینس ڈرائیور بھی ٹریفک جام میں بے بسی کی تصویر بنے رہے اور ان میں سوار مریض اور تیماردار کرب میں مبتلا رہے، گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے شہریوں کا کہنا ہے۔

کہ ڈی آئی جی ٹریفک سمیت ٹریفک پولیس کے اعلیٰ افسران کو ٹریفک کنٹرول کرنے کے لیے سڑکوں پر آنا ہوگا تاکہ ماتحت عملہ موٹر سائیکل سواروں اور مال بردار گاڑیوں سے رقم بٹورنے کا دھندا چھوڑ کر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے میں کردار ادا کریں اور شہریوں کو روز روز کی بدترین ٹریفک جام نجات مل سکے۔