پاکستان سخت مالی مشکلات سے دوچار ہے، آئی ایم ایف

IMF

IMF

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان سخت مالی مشکلات سے دوچار ہے، عالمی مالیاتی فنڈ کا کہنا ہے مالی خسارے پر قابو پانے کے لئے پاکستان کو جی ڈی پی کا انتیس اعشاریہ دو فیصد قرضہ درکار ہے۔

عالمی مالیاتی فنڈ نے خبردار کیا ہے کہ رواں سال پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی کے لئے چوبیس اعشاریہ پانچ فیصد اور بجٹ خسارے کو مقررہ ہدف کے اندر رکھنے کے لئے مجموعی طور پر انتیس اعشاریہ دو فیصد فنانسنگ کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان بیرونی قرضوں پر انحصار کر رہا ہے، تاہم مجموعی قرضوں میں کمی کر کے مالی مشکلات میں کسی حد تک کمی کی جا سکتی ہے۔

آئی ایم ایف کے مطابق آئندہ سال پاکستان کی مالی ضروریات جی ڈی پی کے تیس اعشاریہ چھ فیصد تک بڑھ جائیں گی۔ پاکستان کے قرضوں کی حد جی ڈی پی کے ساٹھ فیصد تک مقرر ہے، لیکن رواں مالی سال کے اختتام تک بیرونی قرضوں کا مجموعی حجم تریسٹھ اعشاریہ سات فیصد تک پہنچ جائے گا۔