راجن پور (ڈسٹرکٹ رپورٹر) ماں اور بچے کی حفاظت کے لئے لودھراں پائلٹ پروجیکٹ کی طرف سے مدر اینڈ چائلڈ کئیر سیمینار منعقد ماہر ڈاکٹروں کے مفید مشوروں سے تقریب میں شرکا مستفید ہونے لگے۔ تفصیل کے مطابق لودھراں پائلٹ پروجیکٹ کی طرف سے راجن پور میں ایک سیمینار منعقد ہوا جس میں ماں اور بچے کی حفاظت اور انکی بہتر صحت پر سید باقر شاہ نے منعقدہ سیمینار میں تفصیل سے بات کی اور ٹپس دئے ۔ماں اور بچے کی صحت کے مسائل پر اس آگاہی پروگرام میں ادارہ یونیسف سے ڈاکٹر نائلہ ،IRMNCH راجن پور سے ڈاکٹر صدیق اور ڈاکٹر کامران نے مفید مشورے دئے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین کاہر ماہ چیک اپ کرانا ماں اور بچے کی صحت کے لئے انتہائی ضروری ہے اس بات کا خاص خیال رہے کہ پراپر ڈیلوری ہسپتال سے ہی کرائی جائے اور ماں اپنے پیدا ہونے والے بچے کو پیدائش کے ایک گھنٹے بعد دودھ پلانا شروع کردیں۔انہوں نے کہا کہ پرانے دائی نظام سے ماں اور بچے کے کی صحت کے لئے اب رسک بن چکا ہے اس لئے جدید نظام اور ہسپتال میں ڈلیوری سے دونوں زندگیاں محفوظ رہ سکتی ہیں۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ راجن پور(کرائم رپورٹر۔نمائندہ خصوصی )وفاقی محتسب عدالت نے ناجائز اورربلنگ جارجنگ اور واپڈا اہلکاروں کی جانب سے صارفین کو تنگ کرنے کا نوٹس لے لیا چیف ایگزیکٹو میپکو ملتان اور DMO میپکو راجن پور کی 14 اکتوبر کو طلبی۔تفصیل کے مطابق کوٹ مٹھن کے رہائشی رسول بخش فریدی کی درخواست پر وفاقی محتسب ِ اعلیٰ نے میپکوچیف ایگزیکٹو ملتا ن اور ڈی ایم او راجن پور کو چودہ اکتوبر کو طلب کرلیا ۔واجح رہے کہ صارف رسول بخش فریدی نے وفاقی محتسب اعلیٰ کو دی گئی درخواست ،میں موقف اختیار کیا کہ کوٹ مٹھن میں تعینات واپڈا اہلکار لوگوں کو ناجائز وولٹج چارج کرتے ہیں اور درست میٹر کو ڈیڈ ظاہر کر کے صارفین پر بھاری جرمانے عائد کرتے ہیں۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ راجن پور(کرائم رپورٹر۔ڈسٹرکٹ رپورٹر)ڈی سی او راجن پور اپنے پیر و مرشد حضرت خواجہ غلام فرید کی دھرتی سے وعدہ نبھاتے ہوئے سرداروں اور وڈیروںکے جاگیردارانہ نظام میں جکڑے تین صوبوں کے سنگم پر واقع ضلع راجن پور کوکم وقت میں ترقی یافتہ اضلاع کی صف میں لاکھڑا کیا۔شہر کے چوراہوںاور دیواروں پرخوبصورت ثقافتی پوٹریٹ یہاںکے کلچر کی عکاسی کرکے شہر کا نقشہ ہی بدل ڈالا ۔تفصیل کے مطابق مر د ِ قلندر غازی امان اللہ نے اپنے پیر و مرشد حضرت خواجہ غلام فرید کی دھرتی راجن پور میں ڈی سی او کی تعیناتی پر یہاں کا نقشہ ہی بدل ڈالا راجن پور تین سال کے کم عرصے میں یہاں کی طول و عرض میں سڑکوں کے جال بچھا دئے۔ یہاں کی سڑکوں کو راجن پور کی نامور سیاسی سماجی شخصیت کے نام سے منسوب کر کے انکی ینگ جنریشن میں پہچان کرا دی۔راجن پور کی سرکاری عمارتوں کی دیواروں پر ثقافتی پورٹریٹ سجا کر سرائیکی وسیب کے کلچر کو اجاگر کیا ،کم و بیش پچاس کروڑ روپے سے زائد کے ریکارڈ ترقیاتی کاموں میں سڑکوں کی تعمیر پارکس نہروںکے گرد پختہ ٹف ٹائل اور بازاروں مارکیٹوں میں بھی ٹف ٹائل لگوادی جس سے شہر خوبصورتی کا منظر پیش کرنے لگے خود ڈی سی او کے زیر استعمال ڈی سی او ہائوس کا بڑا رقبہ پرعوام الناس کے لئے فخر جہاںتفریحی پارک تعمیر کرادیا ۔سیاسی شخصیت میں ایم این اے ٹکٹ ہولڈر خواجہ کلیم الدین کوریجہ اور مسلم لیگ (ن) سپورٹر مقامی سردار اظہر خان گوپانگ نے نجی ٹی وی کو انٹرومیں بتایا کہ غازی امان اللہ نے راجن پور کی دھرتی میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرا کر نہ صرف یہاںکے لوگوں کے دل جیت لئے بلکہ اپنے پیر و مرشد حضر خواجہ غلام فرید کے حضور سرخروئی حاصل کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ راجن پور(کرائم رپورٹر۔بیوروچیف)قبضہ گروپ سرگر م ،سرکاری پلاٹوں پر دھڑلے سے قبضے جاری ۔نامی گرامی قبضہ مافیا رانا نثار مبینہ طوراب تک 140 سے زائد سرکاری پلاٹ فروخت کرچکا ہے زرائع۔تفصیل کے مطابق کوٹ مٹھن کے چاروں اطراف وسیع پیمانے پر سرکاری اراضی پھیلی ہوئی ہے جس پر قبضہ مافیا ضلعی انتظامیہ کی ہی ملی بھگت سے سینکڑوں پلاٹ فروخت کرنے کے باوجود اب بھی قبضے کر کے کروڑوں روپے کے پلاٹ فروخت کر رہے ہیں نئی آبادی راوین پبلک سکول کے قریب رانا نثار نے مبینہ طور پر ایک کنال سے زائد کا رقبہ فروخت کردیا جس پر تعمیری کام جاری ہے اس قبضے بارے جب میڈیا ٹیم نے ڈی سی او راجن پور سے بعذریعہ فون کال رابطہ کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے کال ریسیو نہ کی اس کے بعد ایڈمنسٹریٹر ارشد خان گوپانگ سے بات کی جس انہوں نے بھی ٹال مٹول سے کام لیا ۔واضح رہے کہ میڈیا ٹیم نے جب ناجائز پلاٹوں پر سرعام قبضے اور تعمیر شروع کرنے والے رانا نثار سے اس بارے موقف جاننے پر انکے ایک ساتھی نے بتایا کہ یہ کوئی پہلا پلاٹ تو نہیں اس سے قبل بھی ہم نے 140 سے زائد پلاٹ فروخت کر چکے ہیں ۔یہ پلاٹ صوبائی گورنمنٹ کے ہیں اور ہم صرف ملبہ فروخت کرتے ہیں ۔اور یہ کہ اس نیک کام میں ضلعی انتظامیہ کے کئی اہلکار شامل ہیں جنہیں انکا حصہ باقائدہ طور پر گھر پہنچ جاتا ہے ،میڈیا کی خبروں سے ہم گھبرانے والے نہیں شوق سے خبریں لگائیں ۔ان کا کہنا تھا کہ نئی آبادی میں تین ہزار سے زائد کے سرکاری پلاٹوں پر لوگ قابض ہیں آپ ان کے خلاف بھی کاروائی کریں۔ادھرپی ٹی آئی نامزد چئیرمین رائو محمد حاکم ایڈووکیٹ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناجائز سرکاری پلاٹوں پرقبضے کرنے والوں کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر پلاٹوں پر قبضے کا سلسلہ بند نہ ہوا تو ہم ان کے خلاف بھرپور تحریک چلائیں گے اور احتجاجی مظاہرے جاری ہوجائیں گے۔لہٰذا ضلعی انتظامیہ کو چاہئے کہ قبضہ مافیا کے خلاف بھر پور ایکشن لے۔۔۔۔