ملتان (جیوڈیسک) ملتان میں قومی اسمبلی کے حلقہ 149 کے ضمنی انتخاب کے لیے ووٹ آج ڈالے جائیں گے، مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف کا اپنا کوئی امیدوار میدان میں نہیں لیکن آزاد امیدواروں کی حمایت نے اس انتخاب کی اہمیت کو بڑھادیا ہے۔
دھرنوں اور جلسوں اور بھرپور سیاسی گہما گہمی میں ہونے والے اس ضمنی الیکشن میں دلچسپ بات یہ ہے کہ امیدواروں کی اکثریت کسی پارٹی کے انتخابی نشان پر الیکشن پر حصہ ہی نہیں لے رہی۔ 18 امیدواروں میں سے صرف ایک امیدوار ڈاکٹر جاوید صدیقی کے پاس پارٹی ٹکٹ ہے۔
دو اہم امیدوار جاوید ہاشمی اور ملک عامر ڈوگر آزاد حیثیت سے میدان میں ہیں لیکن ان دونوں کی حمایت میں دو بڑی سیاسی پارٹیاں میدان میں اتری ہیں۔ جاوید ہاشمی کی انتخابی مہم مسلم لیگ نواز کی مقامی قیادت پیش پیش ہے اور عامر ڈوگر کی کھل کی حمایت پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی کر رہے ہیں۔
دھرنے کے دوران اپنی پارٹی چھوڑ کر پارلیمنٹ میں اپنی قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینے والے جاوید ہاشمی ، ایک بار پھر عوام کے ووٹوں سےآزاد حیثیت سے اسمبلی میں جانا چاہتے ہیں۔
انتخابی مہم کے دوران انہیں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے مشکل میں ڈالے رکھا۔ لیکن وہ بڑے پر اعتماد ہیں ۔یہ الیکشن جاوید ہاشمی کے سیاسی مستقبل کے لیے یقیناً اہم ہے۔ مسلم لیگ نواز اور پی ٹی آئی دونوں بظاہر ملتان کے ضمنی الیکشن میں فریق نہیں ہیں لیکن دونوں جماعتوں کے ووٹرز کو پتہ ہے کہ ان کی لیڈر شپ کیا چاہتی ہے۔