کراچی (جیوڈیسک) قوموں کی شناخت قوانین پر عمل سے ہوتی ہے، ٹریفک قوانین پر عمل سے کسی بھی قوم کے عمل کا اظہار ہوتا ہے۔ ہائی ویز پر روڈ سیفٹی قوانین کا نفاذ بلا امتیاز سب پر ہوتا ہے، ہائی ویز پر کسی وی آئی پی کلچر کا رواج نہیں۔ منزل مقصود پر تاخیر سے پہنچنا، اس سے بہتر ہے کہ کبھی نہ پہنچ سکے۔ ڈرائیونگ کے وقت سیفٹی بیلٹ باندھنے کی عادت اپنائی جائے۔ ٹریفک سگنل کا احترام اور ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون سے گریز ہر شخص کاشعارہونا چاہیے ۔تیز رفتار ڈرائیونگ ہمیشہ حادثات کا سبب بنتی ہے، اس سے گریز کیا جائے۔ غفلت کے باعث ہر سال اوسطا ً13 ہزار افراد ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انسپکٹر جنرل نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس ذوالفقار علی چیمہ نے نیشنل ہائی وے آفیسرز اور موٹروے پولیس کے زیر اہتمام جامعہ کراچی کے کلیہ فنون کی سماعت گاہ میں ’’روڈ سیفٹی اور ہمارے نوجوانوں کی ذمہ داریاں‘‘کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ذوالفقار علی چیمہ نے مزید کہا کہ کرپشن نے اداروں کو کھوکھلا کر دیا ہے۔ لیکن مایوسی کی ضرورت نہیں، یہاں موجود تمام طلبہ وطالبات عہد کریں کہ وہ ملک سے محبت اور کرپشن سے نفرت کرینگے۔ جامعہ کراچی ملک کی سب سے بڑی جامعہ ہے یہاں کے طلبہ وطالبات بہت ذہین، روشن دماغ اور با صلاحیت ہیں۔ آپ کو اپنی صفوں اور روز مرہ کی زندگی میں قانون کی حکمرانی اور قوانین ٹریفک کا احترام کرنا ہوگا اور اس کی تلقین دوسروں کو بھی کرنی ہوگی۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان ہائی وے موٹر پولیس کرپشن فری ادارہ ہے، اس کے افسران با اخلاق، مہذب اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں۔ ہماری کوشش اور خواہش ہے کہ اس ادارے کو ایشیا کا بہترین ادارہ بنادیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جو طلبہ موٹر بائیک استعمال کرے وہ خود اپنے مفاد میں عہد کریں کہ سیفٹی ہیلمٹ کے بغیر سفر نہیں کرینگے۔ آپ کی زندگی آپ کے خاندان، آپ کے والدین اور قوم کے لئے بہت قیمتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے زیادہ اموات ٹریفک حادثات سے ہوتی ہیں، اور پاکستان میں تیز رفتاری اور ٹریفک قوانین پر عدم توجہ کی وجہ سے ہرسال 13000 اموات ٹریفک حادثات میں ہوجاتی ہیں۔ انہوں نے طلبہ سے عہد لیا کہ وہ جس طرح اپنی ماں سے محبت کرتے ہیں اسی طرح وطن سے محبت کرینگے اور حصول ڈگری کے بعد کرپشن سے نفرت کا عملی مظاہرہ کرینگے۔ اس موقع پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر اور رئیس کلیہ علوم پروفیسر ڈاکٹر عابد اظہر نے بھی خطاب کیا۔