اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت سے حالیہ کشیدگی صرف لائن آف کنٹرول کا مسئلہ نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر کے آئندہ ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے بی جے پی کا گھناؤنا منصوبہ ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں اویس لغاری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امورکا اجلاس ہوا جس میں کمیٹی کے دیگر ارکان کے علاوہ وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز اور سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بھی شرکت کی جس میں پاک بھارت سرحدی کشیدگی پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے اجلاس کے شرکا کو بتایا کہ وہ بھارتی جارحیت پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سےبات کریں گے، بھارت سے حالیہ کشیدگی صرف لائن آف کنٹرول کا مسئلہ نہیں بلکہ مقبوضہ کشمیر کے آئندہ ریاستی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے بی جے پی کا گھناؤنا منصوبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی مخالفت کو نریندر مودی کی انتخابی مہم کی بنیاد بنایا گیا ہے جب کہ بھارت محدود جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا اورنہ ہی مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کے بغیر بھارت سے کبھی بھی بامقصد اور جامع مذاکرات ہو سکتے ہیں۔
اس موقع پر سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن بھارت ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کررہا ہے جس میں بھاری ہتھیار استعمال کئے جارہے ہیں جب کہ اس معاملے کو بھارتی میڈیا نے ہوا دی۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدگی پر پاکستان نےاقوام متحدہ کے مبصرین سے تعاون کیا لیکن بھارت نے نہیں، ورکنگ باؤنڈری سے دراندازی کی کوئی گنجائش نہیں، بھارت نے بھی ماضی میں کبھی ورکنگ باؤنڈری سے در اندازی کا الزام نہیں لگایا اس حوالے سے لگائے گئے سارے الزام شکست خوردہ ہیں۔
اعزاز چوہدری کا کہنا تھا کہ موجودہ صورت حال پر دفتر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھا ہے جس کے جواب کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند روز سے اشتعال انگیزی میں کمی آئی ہے لیکن حالات جتنےہی خراب کیوں نہ ہوں معاملات کا حل صرف مذاکرات سے ہی نکل سکتا ہے۔