کراچی (جیوڈیسک) سندھ ہائیکورٹ نے کلفٹن فلائی اوور اور انڈر پاسز منصوبے پر DHA کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم امتناع کالعدم قرار دے دیا ہے اور بحریہ ٹاؤن کو فی الفور کام شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔
جسٹس سجاد علی شاہ کے ڈبل بینچ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ ای آئی اے کی رپورٹ درست ہے اور بحریہ ٹائون کو فی الفور کام شروع کرنے کی اجازت ہے۔کلفٹن فلائی اوور اور انڈر پاسز منصوبہ رواں سال رمضان کی آمد سے قبل مکمل کیا جانا تھا۔
اور اسے پاکستان میں پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے اپنی نوعیت کے منفردمنصوبے کے تحت بحریہ ٹائون نجی مالیت سے ریکارڈمدت میں مفت تعمیر کررہا تھا جس کے لیے عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے اطراف اورکلفٹن کے مرکزی علاقے میں 20,20 فٹ کھدائی بھی کی جاچکی تھی۔
DHA کراچی کی جانب سے مارچ میں اس تیزی سے جاری ترقیاتی منصوبے کو بلاوجہ متنازع بناتے ہوئے عدالت سے اسٹے آرڈر حاصل کیا گیا تھا جس کے بعد منصوبہ تعطل کا شکار ہو گیا اور کراچی کے شہری ٹریفک کے سنگین جنجال میں پھنس کر رہ گئے تھے۔
کلفٹن فلائی اوور اور انڈر پاسز منصوبے پر جاری حکم امتناع کو معزز عدالت کی جانب سے گزشتہ روز کالعدم قراردینے کے بعد کراچی کے شہریوں بالخصوص علاقہ مکینوں نے انتہائی مسرت کا اظہار کیا ہے اور عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ انھیں معزز عدلیہ سے انصاف کی پوری امید تھی اور اس عوام دوست فیصلے سے ان کا عدلیہ پر اعتماد مزیدبحال ہوا ہے، انھوں نے امید ظاہر کی کہ بحریہ ٹائون 8 مہینے کے تعطل کو ملحوظ خاطر نہ لاتے ہوئے جلد از جلد یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچادے گا۔
انھوں نے مزید کہا کہ عوامی مفاد کے ایسے اقدام کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے تاکہ پبلک انفرااسٹرکچر میں پرائیویٹ سرمایہ کاری کا رجحان پیدا ہو ورنہ آئندہ کوئی سرمایہ کارشہری مفاد کے کسی پروجیکٹ کے بارے میں سوچے گابھی نہیں۔ جب اس سلسلے میں بحریہ ٹائون کے نمائندے سے مؤقف معلوم کرنے کی کوشش کی گئی تو رابطہ مکن نہ ہوسکا۔