کراچی میں پیپلز پارٹی نے سیاسی میدان سجا لیا، جیالوں کی آمد جاری

Pakistan People's Party

Pakistan People’s Party

کراچی (جیوڈیسک) مزار قائد پر پیپلز پارٹی کے جلسے کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے جب کہ اندورن سندھ اور دیگر شہروں سے بھی جیالوں کی بڑی تعداد کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

کراچی میں مزار قائد سے متصل باغ قائد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی جب کہ جلسے کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے جلسے کے لئے اندرون سندھ اور پاکستان کے دیگر شہروں کے جیالوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

جب کہ پیپلز پارٹی کے جلسے کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک اندرون سندھ سے 10 ہزار چھوٹی و بڑی گاڑیاں کراچی پہنچ چکی ہیں اور جیالوں کی آمد کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے جلسے کے لئے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔

جلسے میں دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سندھ پولیس کے 22 ہزار 500 اہلکار تعینات کئے گئے ہیں جب کہ ریپڈ رسپانس فورس، کرائم برانچ، انویسٹی گیشن پولیس اور ایس آئی یو کے اہلکار بھی تعینات کئے گئے ہیں۔ جلسے میں وی آئی پیز کی سیکیورٹی ایس ایس یو کے حوالے کی گئی ہے۔

جلسے میں شرکت کے لئے جانے والوں کے لئے درجنوں واک تھرو گیٹ نصب کئے گئے ہیں جب کہ جلسہ گاہ آنے والے تمام راستے ٹریفک کے لئے بند کر دیئے گئے ہیں اس کے علاوہ شارع فیصل پر پٹرول پمپس بھ بند کروا دیئے گئے ہیں۔

باغ قائد اور اطراف کے علاقوں میں سرچنگ کی جا رہی ہے جب کہ جلسہ گاہ اور اطراف میں جیکب لائن، سولجر بازار، گرومندر کے علاقوں میں اونچی عمارتوں پر پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ نمائش چورنگی آنے والے راستے کو تین ہٹی اور لسبیلہ سے بند کر دیا گیا ہے۔

جب کہ نرسری سے نمائش چورنگی جانے والا راستہ بند ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا ہے، گرومندر سے سی بریز اور ایم اے جناح روڈ، جیل چورنگی سے نیو ایم اے جناح روڈ اور صدردواخانہ سے پیپلز چورنگی جانے والی پریڈی اسٹریٹ بھی ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کر دی گئی ہے۔

دوسری جانب ٹریفک ہیلپ لائن 1915 بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ جلسے کی 300 سے زائد خفیہ کیمروں کی مدد سے نگرانی کی جائے گی جب کہ ہیلی پاپٹر سے فضائی نگرانی بھی کی جائے گی۔