بھارت : متنازع علاقے میں سڑک بنانے کا اعلان ، چین سے نیا تنازع

Road

Road

کولکتہ (جیوڈیسک) اس منصوبے پر ساڑھے 6 ارب ڈالر کی خطیر رقم خرچ ہو گی جس کے تحت 1,800 کلومیٹر طویل سڑک بنائی جا رہی ہے جو ہر موسم میں کھلی رہے گی۔ مذکورہ سڑک ریاست اروناچل پردیش کے شہر توانگ سے شروع ہوتی ہوئی اس علاقے تک جائے گی جہاں بھارت اور چین کی درمیانی سرحد برما سے جا ملتی ہے۔

اروناچل پردیش کے بھارت کے نائب وزیر داخلہ کھرن رجیجو کا کہنا ہے کہ اس سڑک سے ہمارا دفاع مضبوط نہیں ہوگا بلکہ اس سے ان دور دراز آبادیوں کو معاشی ترقی کے مواقع ملیں گے لیکن بھارت کے فوجی افسران تسلیم کرتے ہیں کہ اس سڑک سے بھارت کو اپنا دفاع مضبوط کرنے میں مدد ملے گی۔

ادھر متنازعہ علاقے اروناچل پردیش میں سڑک کی تعمیر پر چینی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ سرحدوں کے معاملات کو مزید پچیدہ نہ کیا جائے۔ بھارت کی جانب سے دو ہزار کلو میٹر پر پھیلے متنازعہ علاقے اروناچل پردیش میں بارڈر روڑ کی تعمیر کے اعلان پر چینی دفتر خارجہ نے بیجنگ سے جاری بیان میں ترجمان ہونگ لی کا کہنا تھا۔

کہ سرحدوں کا معاملہ مکمل طور پر حل ہونے سے پہلے بھارت ایسے اقدامات سے گریز کرے۔ مگر اس وارننگ پر بھارت کے ہوم منسٹر راج ناتھ ڈھٹائی دکھاتے ہوئے بولے کہ وہ بتانا چاہتے ہیں کہ بھارت ایک طاقتور ملک ہے ، کوئی انہیں خبردار نہیں کر سکتا۔