بغداد (جیوڈیسک) شام میں داعش جنگجو لڑاکا طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کرنے لگے۔ تفصیلات کے مطابق داعش جنگجوؤں نے گزشتہ برس تکریت اور اس کے مضافات پر قبضہ کر لیا تھا، اب عراقی فوج نے تکریت کا قبضہ چھڑانے کے لئے داعش کے خلاف آپریشن کا آغاز کر دیا ہے۔
صوبہ صلاح الدین کے گورنر کے مشیر علی موسیٰ نے بتایا کہ فوج کو فضائیہ کی امداد بھی حاصل ہے اور لڑاکا طیارے جنگجوؤں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ فریقین میں شدید جھڑپیں جاری ہیں جن میں کئی افراد مارے جانے کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔ ذرائع کے مطابق عراقی فوج مختلف راستوں سے تکریت کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے کیونکہ جنگجوؤں نے راستوں میں بم نصب کئے ہوئے ہیں۔ قبل ازیں عراقی حکومت نے صوبہ انبار کے دارالحکومت رمادی میں داعش کے خلاف کارروائی کے پیش نظر کرفیو نافذ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق داعش جنگجوؤں نے دو روز قبل رمادی پر تین اطراف سے حملہ کیا تھا جسے فوج نے پسپا کر دیا۔یاد رہے کہ رمادی بغداد سے سو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اگر اس پر جنگجوؤں کا قبضہ ہو جاتا ہے تو پھر دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کی راہ ہموار ہو جائے گی۔ واضح رہے کہ داعش انبار کے ایک بڑے حصے پر قابض ہے ۔صوبہ انبار کی سرحدیں اردن اور سعودی عرب کے ساتھ ملتی ہیں۔ دوسری جانب شام میں داعش جنگجوؤں نے منحرف عراقی پائلٹوں سے لڑاکا طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کرنا شروع کر دی۔
جنگجوؤں کے پاس تین لڑاکا طیارے ہیں جو انہوں نے حلب اور رقا میں لڑائی کے دوران قبضے میں لئے تھے انہوں نے حلب کے فوجی اڈے کے گرد طیارے اڑتے دیکھے ہیں۔مبصر گروپ کے ڈائریکٹر رمی عبدالرحمن نے تصدیق کی کہ داعش جنگجو عراق کے منحرف پائلٹوں سے تربیت حاصل کر رہے ہیں، تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کتنے منحرف عراقی پائلٹ داعش کے ساتھ مل گئے ہیں۔