فروغ عشقِ مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تعلیمات اولیاء کا اولین نقطہ ہے۔ علی شاہ

نارووال (حافظ محمد عرفان) فروغ عشقِ مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تعلیمات اولیاء کا اولین نقطہ ہے۔ بزرگان دین اور مشاہیر اسلام خلق خدا کو محبت و کردار سے دربار مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ وابستہ کرتے رہے۔ نسبت رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہی مقامِ ولایت میں سر بلندی اور عروج آتا ہے۔

حضرت امیر ملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمة اللہ علیہ نے ملت اسلامیہ کی کشتی کو گرداب سے نکال کر پاکستان کی منزل دکھائی ۔ پاکستان امیر ملت اور اولیاء امت کا فیضان ہے ۔نسبت اسم محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وجہ سے پاکستان کے استحکام اورامن کے لئے کوشاں رہنا عبادت سے کم نہیں ۔پاکستان سے دشمنی نظریۂ اسلام سے دشمنی ہے ۔استحکام پاکستان کے لئے کردار حضرت امیر ملت رحمة اللہ علیہ کے فروغ کی ضرورت ہے ۔پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری رحمة اللہ علیہ نے قائد اعظم رحمة اللہ علیہ کے شانہ بشانہ تحریک پاکستان کی منزل قریب کی ۔ آج وطن عزیز کو دہشت گردی کا سامنا ہے ۔دہشت گرد ملک و قوم کے دشمن اور اسلام کی بد نامی کا باعث ہیں ۔شدت پسندی سے اپنے عقائد و نظریات مسلط کرنا مذہب سے دوری ہے ۔اولیاء امت نے اپنی سیرت و کردار سے فروغ اسلام کا فریضہ سر انجام دیا ۔ آج فروعی اختلافات کی نہیں برداشت و بردباری کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہار چیئرمین متحدہ مجلسِ مشائخ پاکستان پیر سید منور حسین شاہ جماعتی سجادہ نشین دربار عالیہ حضرت امیر ملت علی پور سیداں شریف نے آستانہ عالیہ حضرت امیر ملت علی پور سیداں شریف پر منعقدہ بزرگان علی پور سیداں شریف کے 14ویں سالانہ محفل میلاد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سالانہ عرس مبارک پیر سید محمد حسین شاہ جماعتی ، پیر سید خادم حسین شاہ جماعتی، پیر سید اختر حسین شاہ جماعتی، پیر سید انور حسین شاہ جماعتی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔عرس مبارک کی سرپرستی پیر سید خورشید حسین شاہ جماعتی سربراہ آستانہ عالیہ حضرت امیر ملت علی پور سیداں شریف، قیادت پیر سید مظفر حسین شاہ جماعتی جبکہ نگرانی پیر سید ذاکر حسین شاہ جماعتی نے فرمائی۔ اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے قائد تحریک اویسیہ پاکستان علامہ پیر محمد تبسم بشیر اویسی نے کہا حضرت امیر ملت کے پاکستان کو ہم دہشت گردوں اور شدت پسندوں کے حوالے نہیں کر سکتے۔

خانقاہیں آج بھی دکھی انسانیت کی پناہ گاہیں ہیں۔ حکمران اپنا قبلہ درست کریں اور اسلامی حکمرانوں کی طرح درگاہوں پر حاضری دے کر اصولِ حکمرانی سے واقفیت حاصل کریں ۔خانقاہوں کے سجادگان کو سیاست کی ضرورت نہیں مگر سیاست دانوں پر مذہبی اثرات رکھنے کی اشد ضرورت ہے۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے پیر محمد ظہور واصف بڈیانوی، صاحبزادہ محمد صائم واصف بڈیانوی، حافظ محمد شفیق جماعتی ،محمد شریف خان اور دیگر نے کہا پاکستان اولیاء اللہ اور امیر ملت کا فیضان ہے ۔حضرت امیر ملت نسبت کی وجہ سے مدینہ منورہ کے کتوں کی بھی قدر کرتے تھے ۔جو نسبت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بغاوت اختیار کرتا ہے وہ دنیا و آخرت میں رسوا ہو جاتا ہے ۔قادیانی مقہور ہی غداریٔ در رسول کی وجہ سے ہوئے ۔اجتماع میں سینکڑوں علماء کرام ،قراء حضرات اور نعت خوانان بھی موجود تھے۔

Narowal Uras

Narowal Uras