سری نگر (جیوڈیسک) بھارت مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد انتخابات کی آڑ میں فوج کی مزید 600 کمپنیاں تعینات کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے انتخابات کے دوران ماحول کو پرامن رکھنے کے لیے بھارتی حکومت سے مزید فوج فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ یہ فوج نام نہاد اسمبلی انتخابات کا باضابطہ اعلان ہونے کے ساتھ ہی مقبوضہ علاقے میں بھیجی جائیگی۔
قابض انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بھارت کے پارلیمانی انتخابات کے دوران بھارتی فوج کی 400 اضافی کمپنیاں تعینات کی گئی تھیں لیکن اس دفعہ 600 اضافی کمپنیوں کی ضرورت پڑے گی کیونکہ مجاہدین کے حملوں میں اضافہ ہورہا ہے۔
واضح رہے یہ 600 کمپنیاں مقبوضہ کشمیر میں پہلے سے تعینات 7 لاکھ بھارتی فوجیوں کے علاوہ ہونگی۔ بھارت ہرانتخابی عمل کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں فوج کی تعداد میں اسی طرح اضافہ کرتا آیا ہے۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں بھارتی فوج کے ایک اہلکار نے خود کشی کرلی۔
آئی این پی کے مطابق مقبوضہ جموں کشمیر کے معاملات میں مداخلت کرنے پر بھارتی وزیر شام لال شرما اپنی ہی فوج پر برس پڑے۔ بھارتی بھارت کے وزیر برائے مقبوضہ کشمیر شام لال شرما نے سیلاب سے متاثرہ وادی میں بھارتی فوج کی جانب سے دریائے جہلم پر کندزال کے مقام پر بند توڑنے کے بیان پر فوجی حکام کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ فوج کا بیان حقائق پر مبنی نہیں، ہر کوئی آبی ماہر بننے کی کوشش نہ کرے۔